- پی سی بی نے پاکستان سے باہر نشریاتی حقوق کے معاہدے کرلیے
- پاکستانی کرکٹرز بائیو ببل میں ایڈجسٹ ہوگئے
- کوروناوبا؛ مزید 47 افراد جاں بحق، مجموعی اموات 11 ہزار سے زائد
- شاداب خان کا خلا پُر کرنے کیلیے زاہد محمود مضبوط امیدوار
- محمد عامر نے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ جلد بازی میں کیا، عمران نذیر
- پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس بہت حساس، عوامی سطح پر سماعت نہیں ہوسکتی، الیکشن کمیشن
- پاور ڈسٹریبیوشن کمپنیوں کی نجکاری پر فیصلہ نہ ہوسکا
- آئی ٹی برآمدات میں اضافہ، 6 ماہ میں 958 ملین ڈالرز موصول
- ہچیسن پورٹس نے 30 لاکھ سے زائد ٹی ای یوز کی ہینڈلنگ کا سنگ میل عبور کر لیا
- گوجرانوالہ؛ شوہر نے بیوی اور 4 بچوں کو بے دردی سے قتل کر دیا
- بلوچستان میں سالانہ 10ارب روپے کی گیس چوری
- سادھوکے؛ جی ٹی روڈ پر مزدا کی ٹکر سے 3 نوجوان جاں بحق
- شہریوں کو مفت قانونی مشورے فراہم کرنے کی سروس کا آغاز
- مون سون میں فصلوں کا نقصان، سندھ حکومت نے کاشت کاروں کے متعدد ٹیکسز معاف کردیے
- یوکرین کے نرسنگ ہاؤس میں آتش زدگی سے 15 افرادہلاک، 11 زخمی
- امریکا فلسطینیوں اور کشمیریوں کو ان کا حق دلانے میں کردار ادا کرے، فضل الرحمان
- 2006ء میں پولیس اہلکار کو شہید کرنے والے دو متحدہ کارکنان گرفتار
- ملکی کرنٹ اکاؤنٹ 5 ماہ سرپلس رہنے کے بعد پھر خسارہ میں تبدیل
- سندھ میں ہزاروں جعلی اکاؤنٹ کے ذریعے پنشن فراڈ کا اسکینڈل 10 ارب تک پہنچ گیا
- ملازم کی انگریزی کا مذاق اُڑانے والی خواتین کا مؤقف سامنے آگیا
اٹلی میں غیرمعمولی حد تک محفوظ 2 ہزار سال پرانی لاشیں برآمد

لاشیں قدیم شہر کے زیر زمین چیمبر کی کھدائی کے دوران ملیں، فوٹو : ٹویٹر
روم: اٹلی میں آثار قدیمہ کے ماہرین کو کھدائی کے دوران دو افراد کی 2 ہزار سال پرانی جلی ہوئی لاشیں ملی ہیں جو کہ حیران کن طور پر غیر معمولی حد تک محفوظ ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پومپے سے برآمد ہونے والی لاشیں سنہ 79ء کی ہیں جب آتش فشاں پہاڑ پھٹنے کے نتیجے میں پورا شہر جل کر تباہ ہوگیا تھا۔ ان میں سے ایک لاش 30 سے 40 سالہ شخص کی ہے جب کہ دوسرے کی عمر ممکنہ طور پر 18 سے 23 سال ہوگی۔
اٹلی کے وزیر برائے کلچر کا کہنا تھا کہ عمر میں نسبتاً بڑا شخص امیر شخص تھا کیوں کہ اس کی گردن کے نیچے سے اُون کے بنے چوغے کے نشانات ملے ہیں جب کہ نوجوان اپنے لباس اور جسم پر بنے نشانات سے بہت زیادہ مشقت کرنے والا غلام لگتا ہے۔
زیر زمین چیمبر سے ملنے والی لاشوں کی ہڈیاں اور دانت محفوظ تھے، آثار قدیمہ کے اہلکاروں نے ہڈیوں پر گوشت کی جگہ پلاسٹر چڑھایا جس سے جسم کے خدوخال نمایاں ہوگئے۔ فرانزک جائزے کے بعد مزید حقائق سامنے آنے کا امکان ہے۔
پومپے آثار قدیمہ کے ڈائریکٹر ماسیمو اوسانا نے بتایا کہ سنہ 79ء میں روم کے شہر پومپئی میں آتش فشاں پہاڑ کے پھٹنے کے بعد یہ لوگ ممکنہ طور پر پناہ ڈھونڈتے ڈھونڈتے اس چیمبر تک آئے لیکن یہاں تک بھی لاوے کی راکھ پہنچ گئی اور وہ جھلس کر اور تھرمل شاک کی وجہ سے ہلاک ہوگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔