- تخریب کاری کے خدشے پر ملیر جیل میں رینجرز کا اچانک سرچ آپریشن
- ناسا کا کیپ اسٹون سیٹلائٹ سے رابطہ بحال
- برطانیہ اور امریکا نے چین کو 'خطرناک' قرار دے دیا
- پی ٹی آئی نے شکست دیکھ کر سینٹ ووٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کیا، شرجیل انعام میمن
- کراچی میں رات کے وقت مختلف علاقوں میں ہلکی اور تیز بارش
- بھارت کی تاریخ میں پہلی مرتبہ حکمراں جماعت میں کوئی مسلمان وزیر شامل نہیں
- سیکیورٹی فورسز کا شمالی وزیرستان میں آپریشن، سپاہی شہید
- پنجاب کی مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی کے 5 امیدوار کامیاب
- بشری بی بی کی مبینہ آڈیو کی فرانزک ہونی چاہیے، فواد چوہدری
- خیبر پختونخوا حکومت کا فروغِ تعلیم کیلئے طالبات کو ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ
- اسلام آباد میں مسلح افراد تین ساتھیوں کو تھانے سے چھڑا کر لے گئے
- بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب سے 39 افراد جاں بحق، اموات میں اضافے کا خدشہ
- قومی کرکٹ ٹیم ٹیسٹ سیریز کیلئے سری لنکا پہنچ گئی
- عمران ریاض کے خلاف درج مقدمے میں ایف آئی اے کی تمام دفعات غیر قانونی قرار
- دریائے جہلم میں ایک ہی خاندان کے تین بچے ڈوب گئے
- حلیم عادل شیخ کی گرفتاری غیر قانونی قرار، فوری رہائی کا حکم
- قومی اقتصادی کونسل نے حیدر آباد تا سکھر موٹر وے کی تعمیر کی منظوری دیدی
- پی ٹی آئی کارکن کی معمولی تلخ کلامی پر جدید ہتھیار سے فائرنگ، شہری زخمی
- حکومت کا پاکستان کی 75ویں سالگرہ شایان شان طریقے سے منانے کا اعلان
- عالمی برادری ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرے، امیرِ طالبان
اٹلی میں غیرمعمولی حد تک محفوظ 2 ہزار سال پرانی لاشیں برآمد

لاشیں قدیم شہر کے زیر زمین چیمبر کی کھدائی کے دوران ملیں، فوٹو : ٹویٹر
روم: اٹلی میں آثار قدیمہ کے ماہرین کو کھدائی کے دوران دو افراد کی 2 ہزار سال پرانی جلی ہوئی لاشیں ملی ہیں جو کہ حیران کن طور پر غیر معمولی حد تک محفوظ ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پومپے سے برآمد ہونے والی لاشیں سنہ 79ء کی ہیں جب آتش فشاں پہاڑ پھٹنے کے نتیجے میں پورا شہر جل کر تباہ ہوگیا تھا۔ ان میں سے ایک لاش 30 سے 40 سالہ شخص کی ہے جب کہ دوسرے کی عمر ممکنہ طور پر 18 سے 23 سال ہوگی۔
اٹلی کے وزیر برائے کلچر کا کہنا تھا کہ عمر میں نسبتاً بڑا شخص امیر شخص تھا کیوں کہ اس کی گردن کے نیچے سے اُون کے بنے چوغے کے نشانات ملے ہیں جب کہ نوجوان اپنے لباس اور جسم پر بنے نشانات سے بہت زیادہ مشقت کرنے والا غلام لگتا ہے۔
زیر زمین چیمبر سے ملنے والی لاشوں کی ہڈیاں اور دانت محفوظ تھے، آثار قدیمہ کے اہلکاروں نے ہڈیوں پر گوشت کی جگہ پلاسٹر چڑھایا جس سے جسم کے خدوخال نمایاں ہوگئے۔ فرانزک جائزے کے بعد مزید حقائق سامنے آنے کا امکان ہے۔
پومپے آثار قدیمہ کے ڈائریکٹر ماسیمو اوسانا نے بتایا کہ سنہ 79ء میں روم کے شہر پومپئی میں آتش فشاں پہاڑ کے پھٹنے کے بعد یہ لوگ ممکنہ طور پر پناہ ڈھونڈتے ڈھونڈتے اس چیمبر تک آئے لیکن یہاں تک بھی لاوے کی راکھ پہنچ گئی اور وہ جھلس کر اور تھرمل شاک کی وجہ سے ہلاک ہوگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔