- ترکی میں غیر قانونی طور پر مقیم 40 پاکستانی ملک بدر
- فضل الرحمن کو جے یو آئی کا نام استعمال کرنے سے روکنے کی درخواست دائر
- عدالت کا 3 سال سے پریشان خاتون کو شناختی کارڈ جاری کرنے کا حکم
- سندھ میں سی این جی کی بندش میں مزید 24 گھنٹوں کا اضافہ
- ڈالر کے نرخ میں ایک بار پھر اضافہ
- کنگینہ : انگوروں کو 6 ماہ تازہ رکھنے والا مٹی کا ریفریجریٹر
- کراچی انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز این آئی سی وی ڈی کو دینے کا اعلان
- سندھ؛ معذور بچوں کی تعلیم کیلیے مختص 25 کروڑ روپے غائب، 8 ملزمان پر فرد جرم عائد
- سندھ ہائی کورٹ بار کی سکسیشن بل2021ء کی مخالفت، گورنر کو مراسلہ بھیج دیا
- ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل کی دھمکی دینے پر ایران کے سپریم لیڈر کا ٹوئٹر اکاؤنٹ معطل
- سابق الیکشن کمشنر ہمارا دشمن تھا جس کی وجہ سے فارن فنڈنگ کیس میں تاخیر ہوئی، وزیراعظم
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کے نرخ میں کمی
- شاید یہ دنیا کا سب سے بڑا ڈائنوسار تھا
- خواتین میں ذیابیطس، دل کی شریانوں میں تنگی کی وجہ بھی بن سکتی ہے، تحقیق
- كوئٹہ میں گھریلو ناچاقی پر خاتون نے اپنے شوہر اور 2 بیٹیوں كو قتل كردیا
- (ن) لیگ نے براڈ شیٹ تحقیقات کیلئے عظمت سعید کی تقرری مسترد کردی
- اسرائیلی جنگی طیاروں کی شام پر بمباری میں 4 افراد ہلاک
- راولپنڈی میں نوجوان ٹک ٹاک ویڈیو بناتے ہوئے جاں بحق
- مفتی قوی کی حرکتوں پر خاندان کا شدید رد عمل سامنے آگیا
- حکومت کو ہٹانے کا آئینی اور جمہوری طریقہ تحریک عدم اعتماد ہے، بلاول بھٹو
اٹلی میں غیرمعمولی حد تک محفوظ 2 ہزار سال پرانی لاشیں برآمد

لاشیں قدیم شہر کے زیر زمین چیمبر کی کھدائی کے دوران ملیں، فوٹو : ٹویٹر
روم: اٹلی میں آثار قدیمہ کے ماہرین کو کھدائی کے دوران دو افراد کی 2 ہزار سال پرانی جلی ہوئی لاشیں ملی ہیں جو کہ حیران کن طور پر غیر معمولی حد تک محفوظ ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پومپے سے برآمد ہونے والی لاشیں سنہ 79ء کی ہیں جب آتش فشاں پہاڑ پھٹنے کے نتیجے میں پورا شہر جل کر تباہ ہوگیا تھا۔ ان میں سے ایک لاش 30 سے 40 سالہ شخص کی ہے جب کہ دوسرے کی عمر ممکنہ طور پر 18 سے 23 سال ہوگی۔
اٹلی کے وزیر برائے کلچر کا کہنا تھا کہ عمر میں نسبتاً بڑا شخص امیر شخص تھا کیوں کہ اس کی گردن کے نیچے سے اُون کے بنے چوغے کے نشانات ملے ہیں جب کہ نوجوان اپنے لباس اور جسم پر بنے نشانات سے بہت زیادہ مشقت کرنے والا غلام لگتا ہے۔
زیر زمین چیمبر سے ملنے والی لاشوں کی ہڈیاں اور دانت محفوظ تھے، آثار قدیمہ کے اہلکاروں نے ہڈیوں پر گوشت کی جگہ پلاسٹر چڑھایا جس سے جسم کے خدوخال نمایاں ہوگئے۔ فرانزک جائزے کے بعد مزید حقائق سامنے آنے کا امکان ہے۔
پومپے آثار قدیمہ کے ڈائریکٹر ماسیمو اوسانا نے بتایا کہ سنہ 79ء میں روم کے شہر پومپئی میں آتش فشاں پہاڑ کے پھٹنے کے بعد یہ لوگ ممکنہ طور پر پناہ ڈھونڈتے ڈھونڈتے اس چیمبر تک آئے لیکن یہاں تک بھی لاوے کی راکھ پہنچ گئی اور وہ جھلس کر اور تھرمل شاک کی وجہ سے ہلاک ہوگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔