ماہی گیروں کے وارے نیارے؛ 100 ٹن شکارمچھلی ایک کروڑسے زائد رقم میں فروخت

ویب ڈیسک  پير 23 نومبر 2020
مچھلی کا غول چونکہ بہت بڑا تھا اسی وجہ سے دیگرماہی گیروں کو بھی مدد کے لیے بلایا، ترجمان ڈبیلو ڈبیلو ایف: فوٹو: فائل

مچھلی کا غول چونکہ بہت بڑا تھا اسی وجہ سے دیگرماہی گیروں کو بھی مدد کے لیے بلایا، ترجمان ڈبیلو ڈبیلو ایف: فوٹو: فائل

 کراچی: ماہی گیروں نے سمندرمیں ایک ہی مقام پر100 ٹن مچھلی شکارکرلی جو بازار میں ایک کروڑ دس لاکھ روپے میں فروخت ہوئی۔

ترجمان ڈبیلوڈبیلوایف کے مطابق ہفتے کی شام ماہی گیرسمندرمیں مچھلی کا شکارکررہے تھے، ماہی گیر کھائی کریک پر جال ڈالے موجود تھے کہ اسی دوران ان کو کگھا مچھلی (کیٹ فش) کا ایک بہت بڑا جھرمٹ دکھائی دیا، جسے انھوں نے پکڑنے کی کوشش کی۔ مچھلی کا غول چونکہ بہت بڑا تھا اسی وجہ سے دیگرماہی گیروں کوبھی مدد کے لیے بلایا گیا جس کے بعد کگھا مچھلی کے جھرمٹ سے ماہی گیروں نے 100 ٹن مچھلی شکارکی جو کہ کراچی فش ہاربرپرایک کروڑ10 لاکھ روپے میں فروخت کی۔

ترجمان ڈبیلو ڈبیلوایف کے مطابق جب کگھا مادہ مچھلی کے انڈے بچے دینے کے وقت اس قسم کا گروپ بنتا ہے، مادہ مچھلی انڈے دیتی ہے اورنرمچھلی اسے منہ میں رکھتی جاتی ہے، ایک مہینے بعد ان انڈوں سے بچے نکلتے ہیں، اس دوران نرمچھلی کوئی بھی غذا نہیں کھاتا۔

گذشتہ 15 سال کے دوران کگھا مچھلی کے جھرمٹ میں انتہائی کمی واقع ہوئی ہے، کگھا مچھلی کی افزائش میں کمی ماہی گیروں کی جانب سے اس کا بے دریغ شکار ہے تاہم آخری باراس قسم کا غول سن 2017 میں جمع ہوا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔