- کراچی میں 15 اگست تک گرج چمک کیساتھ بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا، محکمہ موسمیات
- بھارتی اپوزیشن لیڈر سونیا گاندھی ایک بار پھر کورونا میں مبتلا
- طالبان کی قید میں اسلام قبول کرنے والے آسٹریلوی پروفیسر افغانستان پہنچ گئے
- صدر مملکت کا جشن آزادی پر قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کا اعلان
- عمران خان نے این اے 31 پشاور سے ضمنی انتخاب میں کاغذات نامزدگی جمع کروادیے
- 14 اگست پر پی آئی اے کے کرایوں میں رعایت کا اعلان
- ملعون سلمان رشدی کے بولنے کی صلاحیت متاثر، ایک آنکھ ضائع ہونے کا امکان
- فنڈنگ کیس میں ایف آئی اے کا عمران خان کو خط، اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب
- قومی ون ڈے اسکواڈ کے نیدرلینڈز میں ڈیرے
- حقوق کی جنگ میں قومی فرائض کرکٹرز پر غالب آگئے
- میران شاہ، جرگے اور پارلیمانی کمیٹی مذاکرات کامیاب، دھرنا ختم
- ایف بی آر 50 ارب روپے اضافی محصولات کا ہدف حاصل نہ کرسکا
- 5 ارب روپے کے ٹیکس فراڈ کے ماسٹر مائنڈ کا سراغ لگا لیا گیا
- مالی سال 2022 کی پہلی ششماہی؛ اشیا سازی میں اضافہ، برآمدات میں تیزی کا رجحان رہا، اسٹیٹ بینک
- جماعت اسلامی کی مہنگی بجلی کے خلاف تحریک شروع
- آنسوؤں سے کینسر کی تشخیص کرنے والے اسمارٹ لینس
- بستر پر لیٹے رہنے والے مریضوں کوجسمانی ناسور سے بچانے والے سینسر تیار
- گرمی اور خشک سالی سے 200 سال پرانا درخت پھٹ پڑا
- ایک اور پی ٹی آئی کارکن کا فوج کیخلاف سوشل میڈیا پر زہر اگلنے کا اعتراف
- شہباز گل نے بغاوت کیس میں ضمانت کی درخواست دائر کردی
حکومت کا 26 نومبرسے تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر(این سی او سی) پہلے ہی تعلیمی ادارے فوری بند کرنے کی سفارش کرچکا ہے۔
اسلام آباد: کورونا وبا کے بڑھتے کیسزکے پیش نظرحکومت نے 26 نومبرسے ایک ماہ کے لیے تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیرشفقت محمود نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وبا کے بڑھتے کیسزکے پیش نظر26 نومبرسے تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تعلیمی اداروں میں 26 نومبرسے 24 دسمبرتک آن لائن تعلیم کا سلسلہ جاری رہے گا، 25 دسمبرسے 10 جنوری تک سردیوں کی چھٹیاں ہوں گی، جنوری کے پہلے ہفتے میں ریویوسیشن ہوگا جس کے بعد 11 جنوری کو تمام تعلیمی ادارے کھل جائیں گے۔
شفقت محمود نے کہا کہ جن تعلیمی اداروں میں تعلیمی سلسلہ آن لائن جاری ہے وہاں آن لائن جبکہ جہاں یہ سہولت نہیں ہے وہاں اساتذہ ہوم ورک فراہم کریں گے۔ شفقت محمود کے مطابق مارچ اوراپریل میں بورڈ کے امتحانات کومئی میں کرانے کی سفارش کی ہے، یونیورسٹی ہاسٹلزکے طلبہ کا ایک تہائی حصہ ہاسٹلزمیں قیام کرسکیں گے، نوکریوں کے سلسلہ میں ہونے والے ٹیسٹ جاری رہیں گے۔
شفقت محمود کا کہنا ہے کہ اساتذہ کوبلانے کے حوالے سے اسکول انتظامیہ فیصلہ کرے گی، نیا تعلیمی سال کواگست میں لے جانے کے حوالے سے تجویززیرغورہے، کورونا کے حوالے سے تمام صورتحال کا جائزہ لیا جاتا رہے گا۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر(این سی او سی) پہلے ہی تعلیمی ادارے فوری بند کرنے کی سفارش کرچکا ہے۔
اس سے قبل وفاقی وزیرشفقت محمود کی زیرصدارت وزرائے تعلیم کا اہم اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزرائے تعلیم و دیگر متعلقہ حکام نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اجلاس میں کورونا صورتحال کاجائزہ لیا گیا، موسم سرما کی تعطیلات سے متعلق مشاورت ہوئی اور موسم سرما کی جلد اورمعمول سے زائد تعطیلات کی تجویزپرتبادلہ خیال ہوا۔
یہ خبر بھی پڑھیے: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کی تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کی مخالفت
وفاقی وزارت تعلیم نے کورونا کیسز بڑھنے پرتعلیمی اداروں کے لیے تجاویز صوبوں کوارسال کی تھیں جس کے مطابق پہلی تجویزتعلیمی اداروں کو 24 نومبرسے 31 جنوری تک بند کرنے، دوسری تجویزنومبرسے پرائمری اسکولزبند کردئیے جائیں جب کہ تیسری تجویزمیں 2 دسمبرسے مڈل اسکولزبند کرنے کا کہا گیا ہے۔
تجاویزمیں مزید کہا گیا کہ 15 دسمبر سے ہائرسیکنڈری اسکولزکے بچوں کو اداروں میں آنے سے روک دیا جائے، اساتذہ کو اداروں میں بلایا جائے،آن لائن ایجوکیشن کے لیے تیاری کی جائے۔ مقامی طورپرانتظامات کئے جائیں، ٹیلی اسکول، ٹیلی ریڈیو سمیت آن لائن ایجوکیشن سسٹم کو لاگو کیا جائے۔
وفاقی وزارت تعلیم کی جانب سے تعلیمی سیشن کو31 مئی تک بڑھانے کی تجویزدی گئی ہے جس کے تحت میڑک ، انٹرمیڈیٹ امتحانات جون 2021 میں لیے جائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔