- زین آفندی قتل کیس میں پانچ افغان ڈاکو گرفتار
- سعودی عرب میں سزائے موت پر عمل درآمد میں ڈرامائی کمی
- حکومت کو عالمی سطح پر ایک اور دھچکا، ڈبلیو ٹی او کا یو اے ای کے حق میں فیصلہ
- پشاور کی ننھی زینب 100 دن گزر جانے کے بعد بھی بازیاب نہ ہوسکی
- چینی انجینئر کو اغوا کرنے والا دہشت گرد گرفتار
- مسلسل تین ماہ شکاگو ایئرپورٹ پر رہنے والا شخص گرفتار
- کراچی فائربریگیڈ کا ہیلپ لائن نمبر خراب ، شہری ہنگامی حالات میں رابطے سے محروم
- واشنگٹن میں سیکیورٹی الرٹ جاری، جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری کی تیاریاں معطل
- بلوچستان میں شدید سردی؛ درجہ حرارت منفی 4 تک جانے كا امكان
- کراچی میں گیس بحران کی شدت بڑھنے سے معمولات زندگی شدید متاثر
- پاکستان میں چینی کورونا ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دیدی گئی
- وزیر خزانہ حفیظ شیخ کی صوبوں کو مہنگائی پر قابو پانے کیلیے اقدامات کی ہدایت
- تائیوان کے معاملے پر امریکا باز نہ آیا تو بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی، چین
- روپے کے مقابلے میں ڈالر کی اُونچی اُڑان جاری
- عالمی مارکیٹ کے بعد پاکستان میں بھی سونے کی قیمتوں میں اضافہ
- یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے چیئرمین کو برطرف اور بورڈ تحلیل کردیا گیا
- حکومت کا پی ڈی ایم کو ریڈ زون میں احتجاج کی اجازت دینے کا فیصلہ
- الیکشن کمیشن کو فارن فنڈنگ کیس میں جانبداری نہیں کرنے دیں گے، فضل الرحمان
- وزیراعظم کا براڈ شیٹ کیس عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ
- افغان صوبے بغلان میں چیک پوسٹ پر طالبان کا حملہ، 8 اہلکار ہلاک
آسمان پر نظر رکھیے... مشتری اور زحل قریب آرہے ہیں!

مشتری اور زحل آج سے 800 سال پہلے اتنے زیادہ قریب آئے تھے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)
کراچی: سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ آسمان پر مشتری اور زحل میں فاصلے کم ہورہے ہیں اور قربتیں بڑھ رہی ہیں جبکہ 16 دسمبر سے 25 دسمبر تک یہ دونوں سیارے ایک دوسرے سے اتنے قریب نظر آئیں گے کہ جتنے آج سے 800 سال پہلے دکھائی دیئے تھے۔ یعنی یہ واقعہ فلکیات کے نایاب ترین واقعات میں سے ایک ہے۔
علاوہ ازیں یہ منظر ان ملکوں اور علاقوں میں زیادہ واضح طور پر دیکھا جائے گا جو خطِ استوا (ایکویٹر) سے زیادہ قریب ہیں۔ پاکستان بھی ان ہی ممالک میں سے ایک ہے۔
ان علاقوں میں سورج غروب ہونے کے تقریباً ایک گھنٹے بعد تک مشتری اور زحل کو مغربی افق کے آس پاس دیکھا جاسکے اور اس قدرتی نظارے کا لطف اٹھایا جاسکے گا۔
اگر آپ فلکیات اور خاص طور پر فلکیاتی عکاسی (ایسٹرو فوٹوگرافی) کے شوقین ہیں تو یہ خبر یقیناً آپ کےلیے بہت اہم ہے۔ 16 سے 25 دسمبر تک اپنی دوربینیں اور کیمرے تیار رکھیے گا کیونکہ مارچ 2080 تک زحل اور مشتری ایک دوسرے سے اتنے قریب نظر نہیں آئیں گے؛ اور اس کے بعد ایسا دوسرا منظر 2400 میں ہی دکھائی دے گا!
ماہرین کے مطابق، 16 سے 25 دسمبر تک آسمان میں مشتری اور زحل کا ظاہری فاصلہ پورے چاند کی چوڑائی (قطر یعنی ڈایامیٹر) کے صرف پانچویں حصے (20 فیصد) کے لگ بھگ ہوگا۔
21 دسمبر کو یہ دونوں سیارے ایک دوسرے سے کم ترین فاصلے پر ہوں گے جبکہ 25 دسمبر کے بعد یہ ایک بار پھر ایک دوسرے سے دور ہونے لگیں گے۔
بتاتے چلیں کہ مشتری اور زحل کے قریب آنے کا منظر صرف زمین سے ایسا دکھائی دیتا ہے ورنہ درحقیقت یہ دونوں سیارے اپنے لگے بندھے مداروں (orbits) میں رہتے ہوئے سورج کے گرد چکر لگا رہے ہوتے ہیں۔
اس کے علاوہ، مدار میں گردش کے دوران مختلف سیاروں کا درمیانی فاصلہ کم زیادہ ہونا ایک ایسا معمول ہے جو گزشتہ اربوں سال سے جاری ہے۔
تقریباً ہر 20 سال میں ایک موقع ایسا آتا ہے جب نظامِ شمسی کے باقی سیارے ہماری زمین سے بالکل سیدھ میں آجاتے ہیں اور آسمان میں ایک سیدھی لکیر کی طرح دکھائی دیتے ہیں۔
اس سال بھی یہی کچھ ہونے جارہا ہے جو درحقیقت ایک فلکیاتی معمول ہے، جس کا کسی کی قسمت یا بدقسمتی سے کوئی تعلق نہیں۔
فلکیات کے شوقین اس خوبصورت نظارے کو آن لائن دیکھنے کےلیے ’’اسٹیلیریئم‘‘ نامی ویب سائٹ پر رجسٹر ہوسکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔