جہانگیر ترین کی شوگر ملز کو بھیجا گیا ایف بی آر کا نوٹس معطل

ویب ڈیسک  پير 23 نومبر 2020
لاہور ہائیکورٹ نے جے ڈبلیو ڈی شوگر ملز کو آڈٹ کیلئے سلیکٹ کرنے کے خلاف درخواست پر یہ فیصلہ کیا

لاہور ہائیکورٹ نے جے ڈبلیو ڈی شوگر ملز کو آڈٹ کیلئے سلیکٹ کرنے کے خلاف درخواست پر یہ فیصلہ کیا

لاہور ہائی کورٹ نے جہانگیر ترین کی جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے بھجوائے گئے نوٹس کو معطل کردیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے جہانگیر ترین کی جے ڈبلیو ڈی شوگر ملز کو آڈٹ کیلئے منتخب کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے ایف بی آر کی جانب سے جہانگیر ترین شوگر ملز کو بھجوائے گئے نوٹس کو معطل کردیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : چینی اسکینڈل کا فرانزک آڈٹ مکمل، ٹیکسوں کی مد میں اربوں کے فراڈ کا انکشاف

جے ڈبلیو ڈی شوگر ملز نے درخواست میں کہا کہ شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ کی روشنی میں شوگر ملز کے گزشتہ 5 سالوں کا آڈٹ شروع کر دیاگیا ہے، قانون کے مطابق ان لینڈ ریونیو کو شوگر ملز کے گزشتہ سالوں کا آڈٹ کرنے کا اختیار نہیں ہے، جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کے گزشتہ برسوں کے آڈٹ کے نوٹس کیخلاف کمشنر ان لینڈ ریونیو کے پاس اعتراضات داخل کئے، جنہوں نے موقف سنے بغیر اعتراضات مسترد کر دیئے۔

یہ بھی پڑھیں: چینی اسکینڈل؛ شریف فیملی اور جہانگیر ترین کی شوگر ملز کیخلاف نوٹسز کالعدم

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ  کمشنر ان لینڈ ریونیو کا اعتراضات کو مسترد کرنا آئین کے آرٹیکل 4، 10 اے اور 4 کی خلاف ورزی ہے، لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ شوگر انکوائری رپورٹ کی روشنی میں ہونے والی کارروائی کو غیر آئینی قرار دے کر کالعدم کیا جائے اور ایف بی آر کو شوگر ملز کے خلاف کارروائی سے روکا جائے، حتمی فیصلے تک وفاقی حکومت اور ایف بی آر کے درخواست گزار کو جاری کردہ نوٹس معطل کئے جائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔