- سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرحلیم عادل شیخ کوحراست میں لے لیا گیا
- کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش
- تحریک انصاف کا صحافی عمران ریاض کی گرفتاری کیخلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان
- صحافی عمران ریاض کی گرفتاری پر آئی جی اسلام آباد سے صبح 10 بجے جواب طلب
- براڈپیک کی مہم جوئی کے دوران ایک اور پاکستانی کوہ پیما لاپتہ
- صحافی عمران ریاض خان کو پولیس نے گرفتار کرلیا
- الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کو کے فور منصوبے کے افتتاح سے روک دیا
- نوجوان کوہ پیما نانگا پربت چوٹی پر پھنس گئے، ریسکیو آپریشن شروع کرنے کا اعلان
- کراچی ائیرپورٹ پرہنگامی لینڈنگ کرنے والا بھارتی طیارہ 11 گھنٹے بعد روانہ
- ٹوئٹر نے مودی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کردیا
- موسم گرما میں برطانیہ جانے کے خواہش مندوں کو فوری ویزا درخواست جمع کرانے کی ہدایت
- 35 خواتین افسران کے موبائل نمبرز فحش ویب سائٹ پر ڈالنے والے سرکاری ملازمین گرفتار
- پنجاب میں 100 یونٹ بجلی مفت کرنے پر الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ کو طلب کرلیا
- آئی ایم ایف کے پاس دیوالیہ ملک کی حیثیت سے جائیں گے، سری لنکن وزیراعظم
- بلوچستان میں بارشوں سے 15 افراد جاں بحق، کوئٹہ میں ایمرجنسی نافذ
- اوکاڑہ کے نوجوان کا آئندہ سال پیدل سفر حج کا اعلان
- رشوت لینے کا الزام، عثمان بزدار کے سابق پرنسپل سیکریٹری کی اینٹی کرپشن میں طلبی
- آئی ایم ایف سے معاملات ایک سے ڈیڑھ ہفتے میں طے ہوجائیں گے، وزیر پیٹرولیم
- حکومت نے لگژری اشیاء کی درآمد پر پابندی ختم کردی
- دنیا کے پہلے اسمارٹ کانٹیکٹ لینس کا تجربہ
فرانس سے کسی صورت معافی نہیں مانگوں گی، شیریں مزاری

مغرب آزادی اظہار رائے کے نام پر منافقت اور تکبر سے کام لے رہا ہے، وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق
اسلام آباد: وفاقی وزیر شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ مغرب آزادی اظہار رائے کے نام پر منافقت اور تکبر سے کام لے رہا ہے جب کہ اپنے بیان پر فرانس سے معافی نہیں مانگی اور نہ ہی مانگوں گی۔
عرب نیوز ویب سائٹ ’اردو نیوز‘ کو انٹریو دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ فرانسیسی صدر ایمانول میکخواں سے متعلق اپنے بیان پر فرانس سے معافی نہیں مانگی اور نہ ہی میرا معافی مانگنے کا کوئی ارادہ ہے کیوں کہ معافی مانگنی کی کوئی وجہ نہیں ہے۔
اپنی ٹوئٹ کے حوالے سے شیریں مزاری نے کہا کہ میں نے ایک خبر پڑھی اور اس پر اپنا تجزیہ دیا اور جب وہ خبر واپس ہوگئی تو میں نے بھی اپنی ٹوئٹ ڈیلیٹ کردی، اور میری اس ٹوئٹ ڈیلیٹ کرنے پر فرانس اور دیگر جگہ کہا جارہا ہے کہ میری معافی قبول کرلی ہے لیکن واضح طور پر کہنا چاہتی ہوں کہ صرف ٹوئٹ ڈیلیٹ کی، معافی نہیں مانگوں گی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ فرانس کا صدرمیکخواں کو نازی کہنے پر پاکستان سے احتجاج
وفاقی وزیر نے کہا کہ فرانس اوروں سے توقع کرتا ہے کہ وہ آزادی اظہار رائے کا احترام کریں تو پھر صدر میکخواں کی باری پر آزادی اظہار رائے کہاں چلا گیا، فرانسیسی صدر کے بارے میں ٹوئٹ پر انہیں توہین محسوس ہوتی ہے جب کہ پیغمبر اسلام ﷺ پر توہین آمیز حملوں کو اظہار رائے کی آزادی کہا جاتا ہے، اور جب وہ یہ سب کرتے ہیں اور قرآن پاک جلاتے ہیں تو کیا ہمیں غصہ نہیں آتا، دراصل مغرب آزادی اظہار رائے کے نام پر منافقت اور تکبر سے کام لے رہا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ فرانسیسی صدر کی مسلمانوں پر مزید سخت پابندیاں لگانے کی تیاری
واضح رہے وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے مسلمان بچوں کیلیے ’شناختی نمبر‘ الاٹ کرنے کے اقدام کے حوالے سے ایک خبر پر ٹوئٹ میں کہا تھا کہ فرانسیسی صدر مسلمانوں کے ساتھ وہی سلوک کر رہے ہیں جو نازیوں نے یہودیوں کے ساتھ کیا تھا۔ وفاقی وزیر کی ٹوئٹ پر فرانس کی جانب سے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔