- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم شہباز شریف کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
- لکی مروت؛ شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
- اٹلی: آدھی رات کو آئسکریم کھانے پر پابندی کا بِل پیش
- ملک بھر میں مکمل پنک مون کا نظارہ
- چیمپئیز ٹرافی 2025؛ بھارتی میڈیا پاکستان مخالف مخالف مہم چلانے میں سرگرم
آئی پی پیز معاہدوں پر نظرثانی سے 300ارب کا ریلیف ملے گا، اسد عمر
اسلام آباد: وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے آئی پی پیز سے معاہدوں پر نظرثانی سے 3 سال میں 300 ارب کا ریلیف بجلی صارفین کو ملے گا۔
اسد عمر کا کہنا ہے ن لیگی دور میں بجلی کی پیداوار کی گئی مگر لوڈشیڈنگ مکمل ختم نہیں ہوئی، لیگی دور میں بجلی کے ترسیلی نظام میں سرمایہ کاری نہیں کی گئی، آئی پی پیز سے معاہدوں پر نظرثانی سے 3 سال میں 300 ارب کا ریلیف بجلی صارفین کو ملے گا،معاہدوں پر نظر ثانی سے بجلی ایک روپیہ 40 پیسے فی یونٹ سستی ہو گی۔
کابینہ کی توانائی کمیٹی کے سربراہ اسد عمر کی توانائی سیکٹر پر اہم بریفنگ کے دوران اسد عمر کا کہنا تھا سابقہ دور میں بجلی گھر تو لگائے گئے مگر طلب تھی ہی نہیں، سرکلر ڈیٹ اور ناقص ترسیلی نظام ورثے میں ملا،حکومت نے سرکلر ڈیٹ کی ماہانہ بنیاد پر رپورٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ترسیلی نظام کی بہتری پر 47 ارب روپے خرچ کیے، حکومت نے ترسیلی نظام کی صلاحیت میں 4 ہزار میگاواٹ اضافہ کیا،کبھی نہیں کہا کہ دسمبر 2020 تک گردشی قرضہ ختم ہو جائے گا، عمر ایوب کو نہ جانے کون یہ کہتا تھا کہ گردشی قرضہ ختم ہو جائے گا، حکومت میں آتے ہی بجلی 12 روپے فی یونٹ مہنگی کرتے تو سرکلر ڈیٹ ختم ہوتا، سالانہ 1000 ارب روپے کپیسٹی چارجز کی مد خرچ ہو رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔