- جرمنی میں نوجوان نے ٹرینوں کو ہی اپنا گھر بنا لیا
- واٹس ایپ کا چیٹ کی حفاظت کے لیے نئے فیچر پر کام جاری
- چہرے کے تاثرات سے ڈپریشن کا پتہ لگانے والی ایپ متعارف
- پاکستان کے حملے جوابی کارروائی تھی، طالبان اپنی سرزمین سے حملے روکیں، امریکا
- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل 9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
- انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا
- دنیا کے انتہائی سرد ترین خطے میں انوکھی ملازمت کی پیشکش
آئی پی پیز معاہدوں پر نظرثانی سے 300ارب کا ریلیف ملے گا، اسد عمر
اسلام آباد: وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے آئی پی پیز سے معاہدوں پر نظرثانی سے 3 سال میں 300 ارب کا ریلیف بجلی صارفین کو ملے گا۔
اسد عمر کا کہنا ہے ن لیگی دور میں بجلی کی پیداوار کی گئی مگر لوڈشیڈنگ مکمل ختم نہیں ہوئی، لیگی دور میں بجلی کے ترسیلی نظام میں سرمایہ کاری نہیں کی گئی، آئی پی پیز سے معاہدوں پر نظرثانی سے 3 سال میں 300 ارب کا ریلیف بجلی صارفین کو ملے گا،معاہدوں پر نظر ثانی سے بجلی ایک روپیہ 40 پیسے فی یونٹ سستی ہو گی۔
کابینہ کی توانائی کمیٹی کے سربراہ اسد عمر کی توانائی سیکٹر پر اہم بریفنگ کے دوران اسد عمر کا کہنا تھا سابقہ دور میں بجلی گھر تو لگائے گئے مگر طلب تھی ہی نہیں، سرکلر ڈیٹ اور ناقص ترسیلی نظام ورثے میں ملا،حکومت نے سرکلر ڈیٹ کی ماہانہ بنیاد پر رپورٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ترسیلی نظام کی بہتری پر 47 ارب روپے خرچ کیے، حکومت نے ترسیلی نظام کی صلاحیت میں 4 ہزار میگاواٹ اضافہ کیا،کبھی نہیں کہا کہ دسمبر 2020 تک گردشی قرضہ ختم ہو جائے گا، عمر ایوب کو نہ جانے کون یہ کہتا تھا کہ گردشی قرضہ ختم ہو جائے گا، حکومت میں آتے ہی بجلی 12 روپے فی یونٹ مہنگی کرتے تو سرکلر ڈیٹ ختم ہوتا، سالانہ 1000 ارب روپے کپیسٹی چارجز کی مد خرچ ہو رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔