- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم شہباز شریف کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
دفتر خارجہ نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی قیاس آرائیاں مسترد کردیں
اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کو ممکنہ طور پر تسلیم کرنے کی بے بنیاد قیاس آرائیوں کو قطعی طور پر مسترد کرتے ہیں۔
دفتر خارجہ سے جاری ہونے والے بیان میں کہاگیا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے وزیر اعظم کے بیانات واضح اور غیر متزلزل ہیں۔وزیر اعظم واضح کر چکے ہیں مسئلہ فلسطین کے منصفانہ اور فلسطینیوں کے لیے قابل قبول حل تک پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرسکتا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان پر فلسطینی عوام کے جائز حق خودارادیت کی قطعی حمایت کرتا ہے۔مسئلہ فلسطین کے دیر پا امن کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق دو ریاستی حل ضروری ہے۔ پاکستان 1967 کی سرحدات اور دارلخلافہ القدس الشریف پر مشتمل آزاد ریاست فلسطین کا حامی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔