پاکستانی شہریت برائے فروخت نہیں کہ ہر کسی کو دی جائے، پشاور ہائی کورٹ

ویب ڈیسک  بدھ 25 نومبر 2020
شہریت اور شناختی کارڈ جاری کرنے کے لئے ایک طریقہ کار ہوتا ہے،جسٹس قیصر رشید فوٹو: فائل

شہریت اور شناختی کارڈ جاری کرنے کے لئے ایک طریقہ کار ہوتا ہے،جسٹس قیصر رشید فوٹو: فائل

 پشاور: قائم مقام چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دیئے ہیں کہ پاکستانی شہریت برائے فروخت نہیں ہے کہ ہر کسی کو دی جائے۔

قائم مقام چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس قیصر رشید اور جسٹس ناصر محفوظ پر مشتمل عدالت عالیہ کے 2 رکنی بینچ نے افغان خاتون کی پاکستانی شناختی کارڈ کے حصول کے لئے دائر درخواست پر سماعت کی۔

افغان خاتون کا موقف تھا کہ وہ 1981 سے پاکستان میں ہے ، اس کے بچوں کے بھی شناختی کارڈ بنے ہیں لیکن اسے شناختی کارڈ جاری نہیں کیا جارہا، عدالت سے درخواست ہے کہ اسے پاکستانی شہریت دی جائے۔

دوران سماعت قائم مقام چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پاکستانی شہریت برائے فروخت نہیں ہے کہ ہر کسی کو دی جائے، شہریت اور شناختی کارڈ جاری کرنے کے لئے ایک طریقہ کار ہوتا ہے۔ نادرا نے ماضی میں غلط طریقے سے لوگوں کو شناختی کارڈ جاری کئے،وزارت داخلہ خاتون کا ریکارڈ چیک کریں اور کیس کو قانون کے مطابق دیکھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔