- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
بھارت نے علی ایکسپریس سمیت چین کی 43 موبائل ایپس پر پابندی لگا دی
نئی دہلی: بھارت نے رواں برس میں دوسری بار چین کی مزید 43 موبائل ایپلی کیشن کو ملک بھر میں بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق لداخ میں جھڑپوں کے بعد ایک بار پھر بھارت نے چین کی معروف موبائل ایپس کو ملک بھر میں بند کردیا ہے جس میں معروف سائٹ علی بابا گروپ کی ایپلی کیشن علی ایکسپریس بھی شامل ہے۔
بھارت کی وزارت ٹیکنالوجی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جن موبائل ایپس پر پابندی عائد کی جارہی ہیں وہ ملک کی سالمیت اور خود مختاری کے خلاف کام کر رہی تھیں۔
اس سے قبل بھی بھارت نے 170 موبائل ایپس پر پابندی عائد کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ یہ ایپس صارفین کا ڈیٹا چرا رہی ہیں اور ملک کے لیے خطرات کا باعث بن رہی ہیں۔
بھارت کی وزارت ٹیکنالوجی نے دوسری بار موبائل ایپس پر پابندی کو ایک مرتبہ بھی چین پر ’ ڈیجیٹل اسٹرائیک‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملکی سالمیت کیخلاف کام کرنے والوں کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
دوسری جانب چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھارتی اقدام کو عالمی تجارت کے رہنما اصولوں کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے پابندی ہٹانے کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ بھارت میں موبائل ایپس پر پابندی کا سلسلہ رواں برس جون میں لداخ کے سرحدی علاقے میں جھڑپوں کے دوران چینی فوج کے ہاتھوں 20 فوجیوں کی ہلاکت کے بعد سامنے آیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔