یوٹاہ کے ریگستان میں دھاتی مینار کی دریافت پر ماہرین حیران

ویب ڈیسک  بدھ 25 نومبر 2020
یوٹاہ کے شمال مشرقی علاقے میں ایستادہ دھاتی مینار دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے ہیں اور ماہرین اس پر تحقیق کررہے ہیں۔ فوٹو: سی این این

یوٹاہ کے شمال مشرقی علاقے میں ایستادہ دھاتی مینار دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے ہیں اور ماہرین اس پر تحقیق کررہے ہیں۔ فوٹو: سی این این

یوٹاہ: امریکہ میں ارضیاتی عجوبوں سے بھری ریاست یوٹاہ میں لق و دق ریگستان کے عین درمیان چمکیلی دھات سے بنا ایک سلیب نما مینار دیکھا گیا ہے جسے باقاعدہ طور پر زمین میں میخ کی طرح نصب کیا گیا ہے۔

گزشتہ ہفتے شمال مشرقی یوٹاہ میں شعبہ عوامی تحفظ نے وائلڈ لائف کی مدد کے لیے ایک ہیلی کاپٹر پر سروے کے دوران اس دھاتی مینار کو دیکھا تو ان کی حیرت کی انتہا نہ رہی۔ یہ مینار لکڑی کے ایک بلاک کی طرح چوکور اور ہموار ہے اور گویا زمین سے پھوٹتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ وہاں ہیلی کاپٹر کا عملہ اترا تو اس نے دیکھا کہ یہ کسی سائنس فکشن فلم کی طرح وہاں نٹ بولٹ سے جوڑ کر زمین میں پیوست کیا گیا تھا۔

اگرچہ یہ کسی خلائی مخلوق کا کام تو نہیں لیکن اتنا بھاری بلاک وہاں لے جاکر سیدھا کرکے نصب کرنا کوئی آسان کام بھی نہیں۔ اس واقعے نے بہت سے سوالات کو جنم دیا ہے۔ اس مینار کی اونچائی 10 سے 12 فٹ ہے اور یہ بہت وزنی بھی ہے۔ اس میں دھات کی موٹی چادروں کو نٹ بولٹ سے جوڑا گیا ہے۔ پھر پتھر کو کاٹا گیا اور اس کے اندر مینار کو نصب کیا گیا ہے۔

تاہم اسے دریافت کرنے والے عملے نے اس جگہ کی نشاندہی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بصورت دیگر سائنس فکشن کے دیوانے وہاں پہنچ کر اسے نقصان پہنچاسکتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ عین اسی طرح کے دھاتی مینار کا تصور 2001 اے سائنس اوڈیسی نامی فلم میں پیش کیا جاچکا ہے۔

اس علاقے میں کوئی پختہ راستہ نہیں  اور باقاعدہ سڑک دریافت کے مقام سے بہت دور ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اتنے بھاری دھاتی شاہکار کو یہاں پہنچانا بہت سے سوالات کو جنم دیتا ہے۔ لیکن انٹرنیٹ اور ریڈ اٹ ویب سائٹ پر ایک گروہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ تصاویر کی مدد سے اس جگہ کے قریب پہنچ چکے ہیں اور دیگر ماہرین بھی اس میں مدد کررہے ہیں۔

تاہم یوٹاہ کے محکمہ عوامی تحفظ نے کہا ہے کہ کسی بھی علاقے  میں ادارے کی اجازت کے بغیر کوئی تعمیر، مینار یا اسٹرکچر نہیں بنایا جاسکتا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔