شوکت خانم کراچی: ملک میں کینسر کا سب سے بڑا ہسپتال ہوگا

میگزین رپورٹ  جمعرات 26 نومبر 2020
سندھ اور بلوچستان کے عوام کو گھر کے قریب جدید ترین طبی سہولیات حاصل ہوگی۔ ڈاکٹر محمد عاصم یوسف

سندھ اور بلوچستان کے عوام کو گھر کے قریب جدید ترین طبی سہولیات حاصل ہوگی۔ ڈاکٹر محمد عاصم یوسف

کراچی میں پاکستان کے تیسرے اور سب سے بڑے شوکت خانم کینسر ہسپتال کا تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے، یہ منصوبہ 13ارب روپے کی لاگت سے تین سال سے بھی کم عرصے میں مکمل ہونے کی توقع ہے۔

گزشتہ دنوں ہسپتال کی انتظامیہ کی جانب سے ایک ملک گیر فنڈ ریزنگ مہم شروع کی گئی جس کے آغاز پر ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو آفیسر  اور قائم مقام سی ای او ڈاکٹر محمد عاصم یوسف نے منصوبے کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ ڈاکٹر عاصم یوسف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہر سال ڈیڑھ لاکھ سے زائد نئے کینسر کے مریض سامنے آتے ہیں جبکہ مریضوں کی اتنی  بڑی تعداد کے مقابلے میں علاج کی سہولیات انتہائی نا کافی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کینسر کا علاج اکثر ایک طویل اور صبر آزما عمل ہوتا ہے اور دوران ِ علاج بہت سارے مریضوں کو دور دراز کے علاقوں سے جسمانی ، جذباتی اور معاشی طور پر مشکلات برداشت کرتے ہوئے وقتاً فوقتاً ہسپتال تک کا سفر کرنا پڑتا ہے۔ مریضوں کی ان تکالیف کو کم کرنے کے لیے ہی پشاور میں دوسرا کینسر ہسپتال تعمیر کیا گیا تھا اور اسی صورتحال کو دیکھتے ہوئے اب ہم کراچی میں تیسرا شوکت خانم ہسپتال تعمیر کرنے جا رہے ہیں۔

کراچی میں شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اورریسرچ سنٹرکی تعمیر سے کینسر کے علاج کے لئے ملک کی مجموعی صلاحیت میںخاطر خواہ اضافہ ہوگا اور ہر سال مریضوں کی اس مسلسل بڑھتی ہوئی تعداد کو علاج کی سہولیات فراہم کرنے میں آسانی ہو گی ۔یہ پاکستان کا سب سے بڑا کینسر ہسپتال ہو گا جہاں کینسر کی تشخیص و علاج کی تمام جدید ترین سہولیات ایک ہی چھت تلے فراہم کی جائیں گی۔ یہ ہسپتا ل خاص طور پر تمام سندھ اور بلوچستان کے جنوبی حصے کی آبادی کو ان کے گھر کے قریب ہی کینسر کے علاج تک آسان رسائی فراہم کرے گا۔

یہ ہسپتال بیس ایکڑ اراضی پر ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کے ڈی ایچ اے سٹی پروجیکٹ کے اندر واقع ہوگا اور اس منصوبے کی تعمیر تین سال سے کم عرصے میں 13 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کی جائے گی۔ اس ہسپتال میں افتتاح کے وقت ہی سے تمام کلینکل شعبہ جات فعال اور جدید ترین ٹیکنالوجی دستیاب ہوگی۔

اسی طرح اعلی ترین تشخیصی سہولیات  کے ساتھ علاج کی منصوبہ بندی اور ترسیل کا ایک جامع نظام بھی موجود ہو گا۔ہسپتال کی عمارت دس لاکھ مربع فٹ پر تعمیر کی جائے گی اور اس لحاظ سے یہ ہمارے لاہور کے ہسپتال سے تقریباً د وگنا بڑا ہو گا۔ اس میں بیرونی مریضوں کے معائنے کے سینتالیس کمرے انہتربستروں پر مشتمل کیموتھراپی کی سہولت، تقریباً تین سو بستروں پر مشتمل ان پیشنٹ کی سہولت ، سولہ آپریشن تھیٹر ، اور انتہائی نگہداشت کی خدمات کے چوبیس کمرے موجود ہوں گے۔

ڈاکٹر عاصم نے کا کہنا تھا کہ اس ہسپتال میں کینسر کے علاج کی اعلیٰ ترین سہولیات دستیاب ہوں گی۔ یہاں  نہ صرف سی ٹی، ایم آر آئی اور پٹ سی ٹی سکینرلگائے جائیں گے بلکہ یہاں جدید ترین پٹ ایم آر کی سہولت بھی دستیاب ہو گی۔ پٹ ایم آر پاکستان میں اپنی نوعیت کی پہلی ایسی نئی ہائیبرڈ امیجنگ ٹیکنالوجی ہو گی جس کی مدد سے پہلے سے بھی زیادہ درست تشخیص زیادہ آرام اور تحفظ کے ساتھ ممکن ہو گی۔ کینسر کے علاج کی جدید ترین ٹیکنالوجی فراہم کرنے کا ہمارا یہ عزم اس بات کو یقینی بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے کہ ہم اس خطے میں کینسر کے مریضوں کو علاج فراہم کرنے کی اپنی صلاحیتوں اور استعداد میں مسلسل اضافہ کرتے رہیں ۔

آج سے دو دہائی قبل لاہور میں پہلے شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سنٹر کی تعمیر نے ہزاروں لوگوں کے لیے زندگی کی امید جگانے میں بنیادی کردار ادا کیا تھا اور اب تیسرے کینسر ہسپتال کی تعمیر زور و شور سے جاری ہے ۔

ڈاکٹر عاصم نے پاکستانی عوام اور خاص طور پر کراچی کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس ہسپتال کی تعمیر میں ہر ماہ اینٹوں کا عطیہ دے کر یا اپنے پیاروں کی یاد میں کمرے وقف کر کے امید کی اس ہمیشہ قائم رہنے والی میرا ث میں اپنا حصہ ڈالیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ ہمیشہ کی طرح اب بھی آپ فراخدلی سے تیزی سے پھیلتے ہوئے شوکت خانم ہیلتھ کئیر سسٹم کی مدد جاری رکھیں گے تا کہ ایک دن پاکستان میں کینسر کے مرض کی اس تکلیف دہ صورتحال پر قابو پایا جا سکے ۔ انہوں نے بتایا کہ عطیہ دینے کے لیے 0800 11 555  پر رابطہ کیا جا سکتا ہے یا پھر [email protected] پر ای میل کی جا سکتی ہے۔

شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سنٹر کراچی کی اہم خصوصیات :

٭ یہ پاکستان کا سب سے بڑا کینسر ہسپتال ہو گا جہاں کینسر کی تشخیص و علاج کی تمام جدید ترین سہولیات ایک ہی چھت تلے فراہم کی جائیں گی۔

٭ ہسپتال کی عمارت دس لاکھ مربع فٹ پر تعمیر کی جائے گی ، اس لحاظ سے یہ ہمارے لاہور کے ہسپتال سے تقریباً د وگنا بڑا ہو گا۔

٭ کراچی میں شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سنٹرکی تعمیر سے کینسر کے علاج کے لئے ملک کی مجموعی صلاحیت میںخاطر خواہ اضافہ ہوگا۔

٭ یہ ہسپتا ل خاص طور پر سندھ اور بلوچستان کی آبادی کو ان کے گھر کے قریب ہی کینسر کے علاج تک آسان رسائی فراہم کرے گا۔

٭یہ پاکستان میں کینسر کے علاج کی تیسری اور سب سے بڑی سہولت ہوگی۔

٭ یہ ہسپتال بیس ایکڑ اراضی پر ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کے ڈی ایچ اے سٹی پروجیکٹ کے اندر تعمیرہوگا۔

٭ اس منصوبے کی تعمیر تین سال سے کم عرصے میں 13 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کی جائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔