- فواد نے امیدوں کا اجڑا چمن پھر آباد کر دیا
- گورنر سندھ کی کتے کو سرکاری پروٹوکول دینے سے متعلق وضاحت
- امریکا میں بڑی دہشت گردی کاخطرہ، ہائی الرٹ جاری
- گورنرسندھ کی گاڑی میں کتے کی شاہی سواری، ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل
- بیوی کی بے وفائی کا بدلہ لینے کے لیے شوہر نے 18 خواتین کو قتل کردیا
- بختاور کی شادی کی مزید 3 تقاریب کوحتمی شکل دے دی گئی
- وزیراعظم کے سامنے سندھ حکومت کے خلاف شکایتوں کے انبار لگ گئے
- اسرائیل میں ایران پر حملہ کرنے کی صلاحیت ہی نہیں، ایرانی چیف آف اسٹاف
- جاپان کے وزیراعظم نے ارکان اسمبلی کے نائٹ کلب جانے پر معافی مانگ لی
- سعودی گورنر تبوک تلور کے شکار کیلئے بلوچستان پہنچ گئے
- امریکی فوج کی خاتون اہلکاروں کو بال لمبے کرنے اور بناؤ سنگھار کی اجازت
- حکومت کا یکم فروری سے ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ
- امریکی اور روسی صدور کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو، تلخی برقرار
- سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد پھیلانے کے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد
- نیپرا نے بجلی کی قیمت بڑھانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا
- اسد درانی بھارتی ایجنسی ’را‘سے رابطوں میں رہے، وزارت دفاع کا عدالت میں مؤقف
- کراچی میں شراب خانہ کھولنے پر سندھ حکومت کو نوٹس جاری
- کراچی کو سندھ حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے، وزیراعظم
- شرم نہیں آتی کسی کا بیٹا غائب ہے اور پولیس ایف آئی آر تک درج نہیں کرتی، سندھ ہائیکورٹ
- سارو کنگولی کی طبیعت پھر بگڑ گئی، 48 گھنٹے اہم
نیب کو جنٹلمین احد چیمہ کو تین سال جیل میں رکھنے سے کیا ملا؟ سپریم کورٹ

نیب مقدمات میں ضمانتوں کی مخالفت صرف اصول کی بنیاد پر ہی کرے، جسٹس عمر عطا بندیال
اسلام آباد: سپریم کورٹ کے جج جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے ہیں کہ نیب کو جنٹلمین احد چیمہ کو تین سال جیل میں رکھنے سے کیا ملا؟۔
جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے کرپشن کے ملزم کی ضمانت کی درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے جیکب آباد اسکولوں میں کرپشن کے ملزم آزاد علی کی پانچ پانچ لاکھ کی دو گارنٹیوں کے عوض ضمانت منظور کرلی۔
ملزم کے وکیل راجہ عامر عباس نے کہا کہ ملزم پر 34 لاکھ کی کرپشن کا الزام ہے، الزام کی رقم بطور ضمانت جمع کروا چکے ہیں، اسی ریفرنس میں شامل دیگر ملزمان کی ضمانتیں منظور ہو چکی ہیں، لیکن ہمارے ملزم کی ضمانت نہیں ہوئی جو 19 اگست 2019 سے گرفتار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیب نے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد خان چیمہ کے خلاف انکوائری بند کردی
نیب وکیل عمران الحق نے دلائل دیے کہ اس ملزم کا مقدمہ دوسرے ملزمان سے منفرد ہے، اصل کرپشن 34 لاکھ سے زیادہ کی ہے، ملزمان نے سندھ کے سرکاری اسکولوں میں تعمیراتی کام کیے بغیر ہی رقوم وصول کرلیں، صرف رقم جمع کروانے پر ملزمان کا جرم ختم نہیں ہوجاتا۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے نیب وکیل سے کہا کہ ملزمان کو حراست میں رکھنے کی مخصوص شرائط ہو سکتی ہیں، کیا اس کیس میں نیب کو ڈر ہے کہ ملزم بھاگ جائے گا، کل جسٹس مشیر عالم کی عدالت میں ایک ملزم کو ضمانت دی گئی، کتنے عرصے بعد اس جنٹلمین کو ضمانت ملی؟۔
نیب وکیل نے بتایا کہ ملزم احد چیمہ کو دو سال نو ماہ بعد کل سپریم کورٹ سے ضمانت ملی۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ نیب کو احد چیمہ کو تین سال جیل میں رکھنے سے کیا ملا؟ ضمانت کی مخالفت صرف اسی صورت ہو سکتی ہے جب ملزم سے معاشرے کو نقصان کا اندیشہ ہو، اگر نیب کو ملزمان کے حوالے سے خدشات ہیں تو عدالت اس پر حکم جاری کر سکتی ہے، نیب مقدمات میں ضمانتوں کی مخالفت صرف اصول کی بنیاد پر ہی کرے، ملزمان کی گرفتاری کے حوالے سے ایک مقدمے میں پہلے ہی نیب سے معاونت کا کہہ چکے ہیں، اس کیس میں چار پانچ گراؤنڈز پر ملزم کو ضمانت دے رہے ہیں۔
جسٹس مظاہر علی اکبر نے بھی کہا کہ ضمانت دینے سے ملزم بری نہیں ہوتا ملزم ٹرائل کا سامنے کرکے ہی بری ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے آشیانہ ہاوسنگ سکیم کے ملزمان احد چیمہ ، شاہد شفیق کی دس، دس لاکھ کے مچلکوں کے عوض ضمانتیں منظور کرلیں ہیں۔ احد چیمہ پر بطور ڈی جی ایل ڈی اے اختیارات کے ناجائز استعمال اور خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔