- بھارت میں ریپبلک ڈے پر ٹینک نہیں ٹریکٹر نظر آرہے ہیں، وزیر خارجہ
- تحریک انصاف کا جمیعت علماء اسلام کے خلاف فارن فنڈنگ کیس دائر کرنے کا فیصلہ
- بھارت کا یوم آزادی، دنیا بھر میں کشمیری آج یوم سیاہ منا رہے ہیں
- پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جرمانہ
- شوبازوں نے پولیس کی وردی بدلی کی مگر اصلاحات کیلئے اقدامات نہ کئے، فردوس عاشق
- ایک ہی راکٹ میں 143 سیٹلائٹ بھیجنے کا نیا ریکارڈ قائم
- پاکستانی ماؤں کے حمل ضائع ہونے میں فضائی آلودگی کا اہم کردار
- شکی بیوی نے اپنی ہی تصویریں دیکھ کر شوہر پر قاتلانہ حملہ کردیا
- سعودی عرب میں طلاق کے رجحان میں خوفناک اضافہ؛ ایک تہائی شادیاں ناکام ہونے لگیں
- حلق میں سیٹی پھنس جانے پر دم گھٹنے سے 6 سالہ بچہ جاں بحق
- ’’موبائل مانیٹرنگ ایپس ‘‘
- کراچی ٹیسٹ میں جنوبی افریقا کی پاکستان کیخلاف بیٹنگ
- خانہ کعبہ کی چھت کی صفائی محض 40 منٹ میں مکمل
- پاکستانی ٹیم آج ساتویں پوزیشن کے ساتھ سیریز کا آغاز کرے گی
- بابر اعظم نے بطور 34ویں ٹیسٹ کپتان میدان سنبھال لیا
- معین خان نے ڈومیسٹک پرفارمرز کیلیے آواز اٹھا دی
- مصباح صاحب بابر اب بچہ نہیں رہا
- اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر داخل ہونے والے 2 افراد سے بڑی مقدار میں اسلحہ برآمد
- پاکستان ورلڈ بینک سے مزید 12 ارب ڈالر قرض لینے کا خواہاں
- کورونا، روزگار اور معاشی صورتحال بتدریج بہتر ہونے لگی
کراچی سرکلر ریلوے؛ سپریم کورٹ کا وزیراعلیٰ سندھ کو توہین عدالت کا نوٹس

سرکلر ریلوے کا کام 2 ماہ میں مکمل ہوجانا چاہیے تھا، تین ماہ ہوگئے لیکن کام مکمل نہیں ہوا، چیف جسٹس
اسلام آباد: کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے کراچی سرکلر ریلوے کیس کی سماعت کی تو ڈی جی ایف ڈبلیو او عدالت میں پیش ہوئے۔
فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کے وکیل نے کہا کہ سندھ حکومت انڈر پاسز کا ٹھیکہ ہمیں نہیں دے رہی۔ چیف جسٹس نے ڈی جی سے سوال کیا کہ کیا ایف ڈبلیو او کو ٹھیکہ ملا ہے؟۔ ڈی جی ایف ڈبلیو او نے جواب دیا کہ تاحال ہمیں کوئی ٹھیکہ نہیں ملا۔
سیکرٹری ٹرانسپورٹ سندھ نے عدالت کو بتایا کہ ایف ڈبلیو او نے پی ون کے لیے 25 ملین روپے مانگے تھے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایف ڈبلیو او کسی نجی ادارے کیساتھ کام نہیں کر رہا کہ منافع کمائے، عدالتی حکم کی آڑ میں استعمال کی اجازت نہیں دیں گے، یہ زیر زمین پل بنانا دس ارب روپے کا کام نہیں ہے۔
ڈی جی ایف ڈبلیو او نے بتایا کہ ریلوے نے ڈیزائن اور سندھ حکومت نے حکم دینا ہے، جو ڈیزائن ہم نے دیا تھا اسکی منظوری ابھی تک نہیں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی سرکُلر ریلوے کیس میں محکمہ ریلوے اورسندھ حکومت کو توہین عدالت کے نوٹس
چیف جسٹس نے کہا کہ سرکلر ریلوے کا کام 2 ماہ میں مکمل ہوجانا چاہیے تھا، تین ماہ ہوگئے لیکن کے سی آر کے پلوں اور انڈر پاسز کا کام مکمل نہیں ہوا۔
ایف ڈبلیو او کو تاحال ٹھیکہ نہ دینے پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کراچی سرکلر ریلوے سے متعلق عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے پر وزیراعلی سندھ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا۔
عدالت نے ریلوے کیس کی سماعت 2 ہفتوں کیلئے ملتوی کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کو 2 ہفتوں میں توہین عدالت نوٹس کا جواب جمع کرانے کی ہدایت کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔