- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
یہ انگور واقعی میں مرغی کے انڈے سے بھی بڑا ہے!
ویتنام: یہ تصویر فوٹوشاپ نہیں کی گئی بلکہ ایک نایاب قسم کے جاپانی انگور کی اصلی تصویر ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک انگور کی جسامت، مرغی کے انڈے سے بھی زیادہ ہے۔
ویتنامی سوشل میڈیا پر آج کل اس انگور کے بہت چرچے ہیں جسے ’’وی آئی پی ورائٹی‘‘ کے نام سے بھی فروخت کیا جارہا ہے۔ اس کی ایک تھیلی کی قیمت 300 ڈالر (تقریباً 45 ہزار پاکستانی روپے) ہے۔ ایک تھیلی میں اس انگور کے صرف چند دانے ہوتے ہیں جبکہ اس کا وزن تقریباً ایک کلوگرام ہوتا ہے۔
ویب سائٹ ’’ویتنام نیٹ‘‘ نے اس بارے میں مقامی دکانداروں کے حوالے سے لکھا ہے کہ یہ انگور بہت ذائقہ دار اور رس سے بھرپور ہوتا ہے جسے وہ جاپان سے درآمد کرتے ہیں۔
ان کی قیمت اس وجہ سے بھی زیادہ ہے کہ اوّل تو یہ نایاب ہے اور دوسرے انہیں تھیلیوں میں بند کرتے وقت معیارات کا بہت خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ وی آئی پی ورائٹی کے ہر انگور کے ’’قابلِ فروخت‘‘ ہونے کےلیے ضروری ہوتا ہے کہ اس کے ہر دانے کی چوڑائی 4 سے 5 سینٹی میٹر کے درمیان ہو۔ اس طرح ایک تھیلی میں صرف چند دانے رکھنے کے بعد ہی وہ ایک کلوگرام یا اس سے کچھ زیادہ وزنی ہوجاتی ہے۔
بہت مہنگے ہونے کے باوجود، یہ انگور ویتنام میں بہت مقبول ہورہے ہیں۔ ایک دکاندار خاتون نے بتایا کہ جب انہوں نے سوشل میڈیا پر ان نایاب انگوروں کا اشتہار چلایا تو صرف چند منٹ میں ہی ان کے پاس موجود ان انگوروں کی پچاس کی پچاس تھیلیاں فروخت ہوگئیں۔ اب وہ نئی کھیپ کی منتظر ہیں کیونکہ ویتنامی لوگوں کا ایک بڑا طبقہ انہیں خریدنا چاہتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔