- ترکی میں غیر قانونی طور پر مقیم 40 پاکستانی ملک بدر
- فضل الرحمن کو جے یو آئی کا نام استعمال کرنے سے روکنے کی درخواست دائر
- عدالت کا 3 سال سے پریشان خاتون کو شناختی کارڈ جاری کرنے کا حکم
- سندھ میں سی این جی کی بندش میں مزید 24 گھنٹوں کا اضافہ
- ڈالر کے نرخ میں ایک بار پھر اضافہ
- کنگینہ : انگوروں کو 6 ماہ تازہ رکھنے والا مٹی کا ریفریجریٹر
- کراچی انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز این آئی سی وی ڈی کو دینے کا اعلان
- سندھ؛ معذور بچوں کی تعلیم کیلیے مختص 25 کروڑ روپے غائب، 8 ملزمان پر فرد جرم عائد
- سندھ ہائی کورٹ بار کی سکسیشن بل2021ء کی مخالفت، گورنر کو مراسلہ بھیج دیا
- ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل کی دھمکی دینے پر ایران کے سپریم لیڈر کا ٹوئٹر اکاؤنٹ معطل
- سابق الیکشن کمشنر ہمارا دشمن تھا جس کی وجہ سے فارن فنڈنگ کیس میں تاخیر ہوئی، وزیراعظم
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کے نرخ میں کمی
- شاید یہ دنیا کا سب سے بڑا ڈائنوسار تھا
- خواتین میں ذیابیطس، دل کی شریانوں میں تنگی کی وجہ بھی بن سکتی ہے، تحقیق
- كوئٹہ میں گھریلو ناچاقی پر خاتون نے اپنے شوہر اور 2 بیٹیوں كو قتل كردیا
- (ن) لیگ نے براڈ شیٹ تحقیقات کیلئے عظمت سعید کی تقرری مسترد کردی
- اسرائیلی جنگی طیاروں کی شام پر بمباری میں 4 افراد ہلاک
- راولپنڈی میں نوجوان ٹک ٹاک ویڈیو بناتے ہوئے جاں بحق
- مفتی قوی کی حرکتوں پر خاندان کا شدید رد عمل سامنے آگیا
- حکومت کو ہٹانے کا آئینی اور جمہوری طریقہ تحریک عدم اعتماد ہے، بلاول بھٹو
یہ انگور واقعی میں مرغی کے انڈے سے بھی بڑا ہے!

ان انگوروں کی ایک تھیلی کی قیمت تقریباً 45 ہزار پاکستانی روپے جتنی ہے۔ (تصاویر: ویتنام نیٹ ڈاٹ وی این)
ویتنام: یہ تصویر فوٹوشاپ نہیں کی گئی بلکہ ایک نایاب قسم کے جاپانی انگور کی اصلی تصویر ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک انگور کی جسامت، مرغی کے انڈے سے بھی زیادہ ہے۔
ویتنامی سوشل میڈیا پر آج کل اس انگور کے بہت چرچے ہیں جسے ’’وی آئی پی ورائٹی‘‘ کے نام سے بھی فروخت کیا جارہا ہے۔ اس کی ایک تھیلی کی قیمت 300 ڈالر (تقریباً 45 ہزار پاکستانی روپے) ہے۔ ایک تھیلی میں اس انگور کے صرف چند دانے ہوتے ہیں جبکہ اس کا وزن تقریباً ایک کلوگرام ہوتا ہے۔
ویب سائٹ ’’ویتنام نیٹ‘‘ نے اس بارے میں مقامی دکانداروں کے حوالے سے لکھا ہے کہ یہ انگور بہت ذائقہ دار اور رس سے بھرپور ہوتا ہے جسے وہ جاپان سے درآمد کرتے ہیں۔
ان کی قیمت اس وجہ سے بھی زیادہ ہے کہ اوّل تو یہ نایاب ہے اور دوسرے انہیں تھیلیوں میں بند کرتے وقت معیارات کا بہت خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ وی آئی پی ورائٹی کے ہر انگور کے ’’قابلِ فروخت‘‘ ہونے کےلیے ضروری ہوتا ہے کہ اس کے ہر دانے کی چوڑائی 4 سے 5 سینٹی میٹر کے درمیان ہو۔ اس طرح ایک تھیلی میں صرف چند دانے رکھنے کے بعد ہی وہ ایک کلوگرام یا اس سے کچھ زیادہ وزنی ہوجاتی ہے۔
بہت مہنگے ہونے کے باوجود، یہ انگور ویتنام میں بہت مقبول ہورہے ہیں۔ ایک دکاندار خاتون نے بتایا کہ جب انہوں نے سوشل میڈیا پر ان نایاب انگوروں کا اشتہار چلایا تو صرف چند منٹ میں ہی ان کے پاس موجود ان انگوروں کی پچاس کی پچاس تھیلیاں فروخت ہوگئیں۔ اب وہ نئی کھیپ کی منتظر ہیں کیونکہ ویتنامی لوگوں کا ایک بڑا طبقہ انہیں خریدنا چاہتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔