- زین آفندی قتل کیس میں پانچ افغان ڈاکو گرفتار
- سعودی عرب میں سزائے موت پر عمل درآمد میں ڈرامائی کمی
- حکومت کو عالمی سطح پر ایک اور دھچکا، ڈبلیو ٹی او کا یو اے ای کے حق میں فیصلہ
- پشاور کی ننھی زینب 100 دن گزر جانے کے بعد بھی بازیاب نہ ہوسکی
- چینی انجینئر کو اغوا کرنے والا دہشت گرد گرفتار
- مسلسل تین ماہ شکاگو ایئرپورٹ پر رہنے والا شخص گرفتار
- کراچی فائربریگیڈ کا ہیلپ لائن نمبر خراب ، شہری ہنگامی حالات میں رابطے سے محروم
- واشنگٹن میں سیکیورٹی الرٹ جاری، جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری کی تیاریاں معطل
- بلوچستان میں شدید سردی؛ درجہ حرارت منفی 4 تک جانے كا امكان
- کراچی میں گیس بحران کی شدت بڑھنے سے معمولات زندگی شدید متاثر
- پاکستان میں چینی کورونا ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دیدی گئی
- وزیر خزانہ حفیظ شیخ کی صوبوں کو مہنگائی پر قابو پانے کیلیے اقدامات کی ہدایت
- تائیوان کے معاملے پر امریکا باز نہ آیا تو بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی، چین
- روپے کے مقابلے میں ڈالر کی اُونچی اُڑان جاری
- عالمی مارکیٹ کے بعد پاکستان میں بھی سونے کی قیمتوں میں اضافہ
- یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے چیئرمین کو برطرف اور بورڈ تحلیل کردیا گیا
- حکومت کا پی ڈی ایم کو ریڈ زون میں احتجاج کی اجازت دینے کا فیصلہ
- الیکشن کمیشن کو فارن فنڈنگ کیس میں جانبداری نہیں کرنے دیں گے، فضل الرحمان
- وزیراعظم کا براڈ شیٹ کیس عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ
- افغان صوبے بغلان میں چیک پوسٹ پر طالبان کا حملہ، 8 اہلکار ہلاک
فرانس میں پاکستانی نژاد امام مسجد کو 18 ماہ قید اور تاحیات پابندی کی سزا

پاکستانی نژاد 33 سالہ لقمان پاکستانی مسجد کے پیش امام تھے، فوٹو : فائل
پیرس: فرانس میں پاکستانی نژاد امام مسجد لقمان کو 18 ماہ قید اور ملک میں داخلے پر تاحیات پاپندی کی سزا سنا دی گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس میں پنتواس کی عدالت نے 33 سالہ امام مسجد کو سوشل میڈیا پر انتہا پسندانہ جذبات اکسانے کے الزام میں 18 ماہ قید کی سزا سنائی ہے، سزا پوری کرنے کے بعد انہیں ملک بدر کردیا جائے گا اور آئندہ فرانس میں داخلے پر تاحیات پابندی ہوگی۔
یہ خبر پڑھیں : گستاخانہ خاکوں اور فرانسیسی صدر کے اسلام مخالف بیان پر مسلم دنیا سراپا احتجاج
امام مسجد نے ٹک ٹاک ویڈیوز پر 9 دسمبر کو کہا تھا کہ ’وفادار مسلمان پیغمبر اسلام کے لیے خود کو قربان کرنے کے لیے تیار ہے‘ جب کہ 10 دسمبر کی ویڈیو میں ’غیر مسلموں اور کافروں پر حملہ کرنے‘ اور انہیں جہنم بھیجنے کی بات کی تھی اور 25 دسمبر کو انہوں نے گستاخانہ خاکے شائع کرنے والے میگزین چارلی ہیبڈو کے دفتر پر حملہ آور کو خراج تحسین پیش کیا تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی نمائش پر استاد قتل، پولیس فائرنگ سے نوجوان شہید
دوسری جانب فرانسیسی اور جرمن میڈیا نے یہ افوہ پھیلائی کہ امام مسجد نے سماعت کے دوران متعدد بار معذرت کی اور مترجم کے ذریعے کہا کہ انہوں نے یہ سب ٹک ٹاک پر فالوروز بڑھانے کے لیے کیا ہے اور وہ ایسے قانون سے ناواقف تھے جس پر انہیں سزا سنائی جارہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔