- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
فرانس میں پاکستانی نژاد امام مسجد کو 18 ماہ قید اور تاحیات پابندی کی سزا
پیرس: فرانس میں پاکستانی نژاد امام مسجد لقمان کو 18 ماہ قید اور ملک میں داخلے پر تاحیات پاپندی کی سزا سنا دی گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس میں پنتواس کی عدالت نے 33 سالہ امام مسجد کو سوشل میڈیا پر انتہا پسندانہ جذبات اکسانے کے الزام میں 18 ماہ قید کی سزا سنائی ہے، سزا پوری کرنے کے بعد انہیں ملک بدر کردیا جائے گا اور آئندہ فرانس میں داخلے پر تاحیات پابندی ہوگی۔
یہ خبر پڑھیں : گستاخانہ خاکوں اور فرانسیسی صدر کے اسلام مخالف بیان پر مسلم دنیا سراپا احتجاج
امام مسجد نے ٹک ٹاک ویڈیوز پر 9 دسمبر کو کہا تھا کہ ’وفادار مسلمان پیغمبر اسلام کے لیے خود کو قربان کرنے کے لیے تیار ہے‘ جب کہ 10 دسمبر کی ویڈیو میں ’غیر مسلموں اور کافروں پر حملہ کرنے‘ اور انہیں جہنم بھیجنے کی بات کی تھی اور 25 دسمبر کو انہوں نے گستاخانہ خاکے شائع کرنے والے میگزین چارلی ہیبڈو کے دفتر پر حملہ آور کو خراج تحسین پیش کیا تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی نمائش پر استاد قتل، پولیس فائرنگ سے نوجوان شہید
دوسری جانب فرانسیسی اور جرمن میڈیا نے یہ افوہ پھیلائی کہ امام مسجد نے سماعت کے دوران متعدد بار معذرت کی اور مترجم کے ذریعے کہا کہ انہوں نے یہ سب ٹک ٹاک پر فالوروز بڑھانے کے لیے کیا ہے اور وہ ایسے قانون سے ناواقف تھے جس پر انہیں سزا سنائی جارہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔