- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
آسٹریلیا نے افغان شہریوں کے قتل پر اپنے 13 فوجیوں کو برطرف کردیا
پرتھ: آسٹریلیا نے افغانستان میں شہریوں کو دہشت گرد قرار دیکر اور غیر مسلح طالبان کو غیرقانونی طور پر ہلاک کرنے والے اپنی فوج کے 13 اہلکاروں کو ملازمتوں سے برطرف کردیا۔
آسٹریلوی نشریاتی ادارے ’اے بی سی‘ کے مطابق نے آسٹریلیا افغانستان میں مقیم اپنے 19 فوجیوں کو غیر مسلح 39 افغان شہریوں اور قیدیوں کو ماورائے عدالت قتل کرنے کا الزام ثابت ہونے پر 13 اہلکاروں کو ملازمتوں سے برطرف کردیا جب کہ بقیہ اہلکاروں کو دیگر سزائیں سنانے کا امکان ہے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ سزائیں ریاستی جج کی جانب سے تحقیقات مکمل کرکے پیش کی گئی رپورٹ کے تحت دی گئی ہیں جس میں 19 حاضر و ریٹائرڈ فوجیوں کو جنگی جرائم کے تحت سخت سزائیں تجویز کی گئی تھیں تاہم رپورٹ میں فوجیوں کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
اسٹیٹ جج کی رپورٹ پر فوری ردعمل دیتے ہوئے 13 فوجیوں کی برطرفی کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ برطرف کردہ فوجی 14 روز کے اندر اپیل کرسکتے ہیں۔ اسٹیٹ جج کی رپورٹ میں فوجیوں کے جرم کا مرتکب پانے پر آسٹریلوی فوج نے افغانستان سے معافی بھی مانگتی تھی۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا نے امریکی اتحادی کے طور پر اپنی فوجیں افغانستان بھیجی تھیں اور اس دوران 2001 میں آسٹریلوی فوجیوں نے غیر مسلح طالبان قیدیوں اور شہریوں کو گولیاں مار کر قتل کردیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔