- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
ڈنمارک کی وزیراعظم کورونا پابندیوں پر کسانوں سے معافی مانگتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں
ڈنمارک: خاتون وزیراعظم میٹے فیڈرکسن وبا کے دوران کورونا احتیاطوں کے پیش نظر کیے جانے والے اقدامات پر کسانوں اور تاجروں سے معافی مانگتے ہوئے رو پڑیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی ملک ڈنمارک میں آبی نیولوں میں کورونا کی موجودگی اور انسانوں میں پھیلاؤ کے انکشاف پر اس جانور کی افزائش کرنے والے کسانوں اور تاجروں سے لاکھوں نیولوں کو مارنے کا حکم دیا گیا تھا۔
حکومتی حکم پر آبی نیولوں کی افزائش کرنے والے کسانوں اور تاجروں نے لاکھوں ایسے نیولوں کو مار دیا تھا جن میں وائرس کی تشخیص نہیں ہوئی تھی اور بعد ازاں یہ بات بھی سامنے آئی کہ حکومتی حکم بغیر مستند جانچ کے جاری کیا گیا تھا۔
حکومت کے اس اقدام پر وزیراعظم کو اپوزیشن کے سخت دباؤ کا سامنا تھا جب کہ مستند تحقیقات کے بغیر نیولوں کو ہلاک کرنے حکم پر ڈنمارک کے وزیر زراعت کو بھی استعفیٰ دینا پڑا تھا جب کہ کسانوں اور تاجروں نے بھی شدید تنقید کی تھی۔
ڈنمارک کی خاتون وزیراعظم میٹے فیڈرکسن نے نیولوں کی افزائش کرنے والے ایک فارم ہاؤس کے دورے پر نیولوں کو مارنے کی غلطی کا اعتراف کیا اور نسلوں سے نیولوں کی افزائش کرنے والوں سے معافی مانگتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔