- زین آفندی قتل کیس میں پانچ افغان ڈاکو گرفتار
- سعودی عرب میں سزائے موت پر عمل درآمد میں ڈرامائی کمی
- حکومت کو عالمی سطح پر ایک اور دھچکا، ڈبلیو ٹی او کا یو اے ای کے حق میں فیصلہ
- پشاور کی ننھی زینب 100 دن گزر جانے کے بعد بھی بازیاب نہ ہوسکی
- چینی انجینئر کو اغوا کرنے والا دہشت گرد گرفتار
- مسلسل تین ماہ شکاگو ایئرپورٹ پر رہنے والا شخص گرفتار
- کراچی فائربریگیڈ کا ہیلپ لائن نمبر خراب ، شہری ہنگامی حالات میں رابطے سے محروم
- واشنگٹن میں سیکیورٹی الرٹ جاری، جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری کی تیاریاں معطل
- بلوچستان میں شدید سردی؛ درجہ حرارت منفی 4 تک جانے كا امكان
- کراچی میں گیس بحران کی شدت بڑھنے سے معمولات زندگی شدید متاثر
- پاکستان میں چینی کورونا ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دیدی گئی
- وزیر خزانہ حفیظ شیخ کی صوبوں کو مہنگائی پر قابو پانے کیلیے اقدامات کی ہدایت
- تائیوان کے معاملے پر امریکا باز نہ آیا تو بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی، چین
- روپے کے مقابلے میں ڈالر کی اُونچی اُڑان جاری
- عالمی مارکیٹ کے بعد پاکستان میں بھی سونے کی قیمتوں میں اضافہ
- یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے چیئرمین کو برطرف اور بورڈ تحلیل کردیا گیا
- حکومت کا پی ڈی ایم کو ریڈ زون میں احتجاج کی اجازت دینے کا فیصلہ
- الیکشن کمیشن کو فارن فنڈنگ کیس میں جانبداری نہیں کرنے دیں گے، فضل الرحمان
- وزیراعظم کا براڈ شیٹ کیس عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ
- افغان صوبے بغلان میں چیک پوسٹ پر طالبان کا حملہ، 8 اہلکار ہلاک
ڈنمارک کی وزیراعظم کورونا پابندیوں پر کسانوں سے معافی مانگتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں

ڈنمارک کی حکومت نے کورونا کے شبے میں نیولوں کو مارنے کا حکم دیا تھا، فوٹو : رائٹرز
ڈنمارک: خاتون وزیراعظم میٹے فیڈرکسن وبا کے دوران کورونا احتیاطوں کے پیش نظر کیے جانے والے اقدامات پر کسانوں اور تاجروں سے معافی مانگتے ہوئے رو پڑیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی ملک ڈنمارک میں آبی نیولوں میں کورونا کی موجودگی اور انسانوں میں پھیلاؤ کے انکشاف پر اس جانور کی افزائش کرنے والے کسانوں اور تاجروں سے لاکھوں نیولوں کو مارنے کا حکم دیا گیا تھا۔
حکومتی حکم پر آبی نیولوں کی افزائش کرنے والے کسانوں اور تاجروں نے لاکھوں ایسے نیولوں کو مار دیا تھا جن میں وائرس کی تشخیص نہیں ہوئی تھی اور بعد ازاں یہ بات بھی سامنے آئی کہ حکومتی حکم بغیر مستند جانچ کے جاری کیا گیا تھا۔
حکومت کے اس اقدام پر وزیراعظم کو اپوزیشن کے سخت دباؤ کا سامنا تھا جب کہ مستند تحقیقات کے بغیر نیولوں کو ہلاک کرنے حکم پر ڈنمارک کے وزیر زراعت کو بھی استعفیٰ دینا پڑا تھا جب کہ کسانوں اور تاجروں نے بھی شدید تنقید کی تھی۔
ڈنمارک کی خاتون وزیراعظم میٹے فیڈرکسن نے نیولوں کی افزائش کرنے والے ایک فارم ہاؤس کے دورے پر نیولوں کو مارنے کی غلطی کا اعتراف کیا اور نسلوں سے نیولوں کی افزائش کرنے والوں سے معافی مانگتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔