- زین آفندی قتل کیس میں پانچ افغان ڈاکو گرفتار
- سعودی عرب میں سزائے موت پر عمل درآمد میں ڈرامائی کمی
- حکومت کو عالمی سطح پر ایک اور دھچکا، ڈبلیو ٹی او کا یو اے ای کے حق میں فیصلہ
- پشاور کی ننھی زینب 100 دن گزر جانے کے بعد بھی بازیاب نہ ہوسکی
- چینی انجینئر کو اغوا کرنے والا دہشت گرد گرفتار
- مسلسل تین ماہ شکاگو ایئرپورٹ پر رہنے والا شخص گرفتار
- کراچی فائربریگیڈ کا ہیلپ لائن نمبر خراب ، شہری ہنگامی حالات میں رابطے سے محروم
- واشنگٹن میں سیکیورٹی الرٹ جاری، جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری کی تیاریاں معطل
- بلوچستان میں شدید سردی؛ درجہ حرارت منفی 4 تک جانے كا امكان
- کراچی میں گیس بحران کی شدت بڑھنے سے معمولات زندگی شدید متاثر
- پاکستان میں چینی کورونا ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دیدی گئی
- وزیر خزانہ حفیظ شیخ کی صوبوں کو مہنگائی پر قابو پانے کیلیے اقدامات کی ہدایت
- تائیوان کے معاملے پر امریکا باز نہ آیا تو بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی، چین
- روپے کے مقابلے میں ڈالر کی اُونچی اُڑان جاری
- عالمی مارکیٹ کے بعد پاکستان میں بھی سونے کی قیمتوں میں اضافہ
- یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے چیئرمین کو برطرف اور بورڈ تحلیل کردیا گیا
- حکومت کا پی ڈی ایم کو ریڈ زون میں احتجاج کی اجازت دینے کا فیصلہ
- الیکشن کمیشن کو فارن فنڈنگ کیس میں جانبداری نہیں کرنے دیں گے، فضل الرحمان
- وزیراعظم کا براڈ شیٹ کیس عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ
- افغان صوبے بغلان میں چیک پوسٹ پر طالبان کا حملہ، 8 اہلکار ہلاک
بند پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کو ماہانہ 75 کروڑ روپے تنخواہ دی جارہی ہے، حماد اظہر

ماضی کی بدانتظامی اور کرپشن کی وجہ سے آج سخت فیصلے کرنا پڑے، حماد اظہر۔ فوٹو:فائل
اسلام آباد: وفاقی وزیر صنعت حماد اظہر کا کہنا ہے کہ اسٹیل مل ملازمین کے معاملے پر بہت سیاست ہوگی، اور سیاست وہ کر رہے جو کہتے تھے کہ پی آئی اے خریدنے پر اسٹیل مل مفت دیں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر صنعت حماد اظہر کا کہنا تھا کہ پاکستان اسٹیل مل ہمارا قومی اثاثہ ہے جسے درست کرنے کے لئے سخت فیصلے کرنے ہوں گے، ماضی کی بدانتظامی اور کرپشن کی وجہ سے آج سخت فیصلے کرنا پڑے۔
حماد اظہر کا کہنا تھا کہ 2008 میں پاکستان اسٹیل مل منافع میں جارہی تھی، پیپلز پارٹی کی حکومت میں آنے کے بعد اسٹیل مل خسارے میں چلی گئی، مسلم لیگ (ن) کے دور میں اسٹیل مل کو بند کردیا گیا، گزشتہ پانچ سال سے اسٹیل مل بند ہے، اور 75 کروڑ روپے بند مل ملازمین کو تنخواہ کی مد میں ادا کی جارہی ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اسٹیل مل پر 230 ارب روپے کا قرض ہے، ہماری حکومت بند مل کے ملازمین کو 55 ارب روپے ادا کر رہی ہے، بیل آؤٹ کے نام پر اب تک حکومتیں 92 ارب روپے ادا کر چکی ہیں، جن ساڑھے چار ہزار ملازمین کو نکالا جا رہا ہے انہیں ساڑھے 23 ارب روپے ادا کئے جائیں گے، سروس قوانین کے مطابق ہر ملازم کو 23 لاکھ سے زائد کی ادائیگی ہوگی۔
حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کہ اسٹیل مل ملازمین کے معاملے پر بہت سیاست ہوگی، اور سیاست وہ کر رہے جو کہتے تھے پی آئی اے خریدنے پر اسٹیل مل مفت دیں گے، سرکاری اداروں کے نقصانات دفاعی بجٹ سے بھی بڑھ چکے ہیں، ملازمین کو نہ نکالیں تو کئی سو ارب روپے مل پر لگیں گے، اسٹیل مل میں نجی سرمایہ کاروں کو شامل کیا جائے گا، مل کی 19 ہزار ایکڑ زمین میں سے 1300 ایکڑ کو لیز کیا جائے گا، اور زمین لیز کرنے کا مقصد بھی سٹیل مل کو چلانا ہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔