- فواد نے امیدوں کا اجڑا چمن پھر آباد کر دیا
- گورنر سندھ کی کتے کو سرکاری پروٹوکول دینے سے متعلق وضاحت
- امریکا میں بڑی دہشت گردی کاخطرہ، ہائی الرٹ جاری
- گورنرسندھ کی گاڑی میں کتے کی شاہی سواری، ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل
- بیوی کی بے وفائی کا بدلہ لینے کے لیے شوہر نے 18 خواتین کو قتل کردیا
- بختاور کی شادی کی مزید 3 تقاریب کوحتمی شکل دے دی گئی
- وزیراعظم کے سامنے سندھ حکومت کے خلاف شکایتوں کے انبار لگ گئے
- اسرائیل میں ایران پر حملہ کرنے کی صلاحیت ہی نہیں، ایرانی چیف آف اسٹاف
- جاپان کے وزیراعظم نے ارکان اسمبلی کے نائٹ کلب جانے پر معافی مانگ لی
- سعودی گورنر تبوک تلور کے شکار کیلئے بلوچستان پہنچ گئے
- امریکی فوج کی خاتون اہلکاروں کو بال لمبے کرنے اور بناؤ سنگھار کی اجازت
- حکومت کا یکم فروری سے ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ
- امریکی اور روسی صدور کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو، تلخی برقرار
- سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد پھیلانے کے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد
- نیپرا نے بجلی کی قیمت بڑھانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا
- اسد درانی بھارتی ایجنسی ’را‘سے رابطوں میں رہے، وزارت دفاع کا عدالت میں مؤقف
- کراچی میں شراب خانہ کھولنے پر سندھ حکومت کو نوٹس جاری
- کراچی کو سندھ حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے، وزیراعظم
- شرم نہیں آتی کسی کا بیٹا غائب ہے اور پولیس ایف آئی آر تک درج نہیں کرتی، سندھ ہائیکورٹ
- سارو کنگولی کی طبیعت پھر بگڑ گئی، 48 گھنٹے اہم
ملائیشیا میں بیروزگار خاندان نے لاک ڈاؤن میں ’پینڈیمک پیزا‘ متعارف کرا دیا

روزانہ 800 سے زائد پیزا فروخت ہو رہے ہیں، فوٹو: ٹوئٹر



کوالا لمپور: ملائیشیا میں کورونا لاک ڈاؤن سے بیروزگار ہونے والے خاندان نے گھر کے بنے ’ پینڈیمک پیزا‘ متعارف کرادیا جسے صارفین نے بھی خوب سراہا۔
کورونا وبا نے دنیا بھر میں معیشت کی کمر توڑ دی ہے، لاکھوں افراد بیروزگار ہوگئے ہیں اور گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہوگئے ہیں لیکن ملائیشیا میں ایک خاندان ایسا بھی ہے جس نے گھر کے صحن میں تندور بنا کر پیزا تیار کا انتظام کرلیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ملائیشیا کے دارالحکومت کے جنوب میں واقع گاؤں جیماپوہ کا ایک خاندان اسکارف بنانے اور فروخت کرنے کا کام کیا کرتا تھا لیکن کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے انہیں یہ کام بند کرنا پڑا۔
بیروزگار ہونے والے خاندان نے ہاتھ پر ہاتھ دھرنے کے بجائے گھر میں روایتی انداز سے پیزا بنانے کا انتطام کیا، مقامی جڑی بوٹیاں، مصالحوں، گوشت اور موزریلا سمیت دیگر چیزوں کے استعمال سے حفطان صحت کے مطابق ذائقہ دار پیزا تیار کیے۔
کورونا وبا کے دوران شروع کیے گئے کام کی وجہ سے خاندان نے اس پیزا کو ’’ پینڈیمک پیزا‘‘ یعنی وبائی پیزا کا نام دیا۔ خاندان نے گھر کے صحن میں ہی ’ڈائن ان‘ کا انتظام بھی کیا تاہم جیسے جیسے شہرت بڑھتی گئی انہوں نے اپنے دو کمروں کو بھی ریسٹورینٹ میں شامل کرلیا۔
خاندان کے سربراہ رودھا حسن نے میڈیا کو بتایا کہ کام اتنا چل پڑا ہے کہ ہم نے گاؤں کے 20 افراد کو بھی ملازمت پر رکھا ہے، روزانہ 800 سے زائد پیزے فروخت ہوجاتے ہیں اور ہمیں اتنی کامیابی کی امید نہیں تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔