- فواد نے امیدوں کا اجڑا چمن پھر آباد کر دیا
- گورنر سندھ کی کتے کو سرکاری پروٹوکول دینے سے متعلق وضاحت
- امریکا میں بڑی دہشت گردی کاخطرہ، ہائی الرٹ جاری
- گورنرسندھ کی گاڑی میں کتے کی شاہی سواری، ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل
- بیوی کی بے وفائی کا بدلہ لینے کے لیے شوہر نے 18 خواتین کو قتل کردیا
- بختاور کی شادی کی مزید 3 تقاریب کوحتمی شکل دے دی گئی
- وزیراعظم کے سامنے سندھ حکومت کے خلاف شکایتوں کے انبار لگ گئے
- اسرائیل میں ایران پر حملہ کرنے کی صلاحیت ہی نہیں، ایرانی چیف آف اسٹاف
- جاپان کے وزیراعظم نے ارکان اسمبلی کے نائٹ کلب جانے پر معافی مانگ لی
- سعودی گورنر تبوک تلور کے شکار کیلئے بلوچستان پہنچ گئے
- امریکی فوج کی خاتون اہلکاروں کو بال لمبے کرنے اور بناؤ سنگھار کی اجازت
- حکومت کا یکم فروری سے ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ
- امریکی اور روسی صدور کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو، تلخی برقرار
- سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد پھیلانے کے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد
- نیپرا نے بجلی کی قیمت بڑھانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا
- اسد درانی بھارتی ایجنسی ’را‘سے رابطوں میں رہے، وزارت دفاع کا عدالت میں مؤقف
- کراچی میں شراب خانہ کھولنے پر سندھ حکومت کو نوٹس جاری
- کراچی کو سندھ حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے، وزیراعظم
- شرم نہیں آتی کسی کا بیٹا غائب ہے اور پولیس ایف آئی آر تک درج نہیں کرتی، سندھ ہائیکورٹ
- سارو کنگولی کی طبیعت پھر بگڑ گئی، 48 گھنٹے اہم
15 سال میں پہلی مرتبہ پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ختم

وزارت خزانہ نے رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی ہے(فوٹو، فائل)
اسلام آباد: رواں مالی سال کے پہلے چار سال کے دوران ملک کی معاشی صورت حال سے متعلق تفصیلات جاری کردی گئیں۔
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال 2020-21 کے پہلے چار ماہ(جولائی تا اکتوبر2020) کے دوران ملکی معیشت میں بہتری، ڈالر کے مقابلے روپیہ مستحکم، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 15 سال بعد ختم ہو کر مثبت ہوگیا ہے البتہ تجارتی خسارہ 4 فیصد اضافے سے 6.7 ارب ڈالر رہا ہے جبکہ زرمبادلہ ذخائر 20.55 ارب ڈالرز سے تجاوز کرگئے ہیں۔
اس حوالے سے وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ رواں مالی سال کی ماہانہ مالیاتی کارکردگی رپورٹ کے مطابق ملکی معیشت کے کئی شعبے بہتری کی راہ پر گامزن ہے۔
رواں مالی سالی کے پہلے چار ماہ میں بجٹ خسارہ 484 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔کاروباری طبقے، صارفین کا اعتماد بحال، معاشی شرح نمو میں بہتری متوقع ہے۔رپورٹ کے مطابق ترسیلات زر 26.5 فیصد اضافے سے 9.4 ارب ڈالرتک پہنچ گئی ہیں۔
وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق مالی سال کے چارماہ میں کرنٹ اکاونٹ 1.2 ارب ڈالرسرپلس رہا اور کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس جی ڈی پی کا 1.3 فی صد سرپلس رہا۔
رپورٹ کے مطابق برآمدات میں 10.3 فی صد اور درآمدات میں 4 فی صد کمی رہی ہے جبکہ تجارتی خسارہ 4 فیصد اضافے سے 6.7 ارب ڈالر رہا۔ زرمبادلہ کے ذخائر 20.55 ارب ڈالرز سے تجاوز کرگئے ہیں۔
وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق جولائی سے اکتوبر تک ٹیکس ریونیو 1340 ارب اور نان ٹیکس ریونیو 356 ارب روپے رہا جبکہ حکومتی اخراجات ایک ہزار 963 ارب روپے رہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔