- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
- باریک سوئیوں سے بنی وائرس کش سطح تیار
- انسانوں نے جانوروں کو وائرس سے زیادہ متاثر کیا ہے، تحقیق
- خطرناک قیدی عورت کا بھیس بدل کر جیل سے فرار ہونے میں کامیاب
- پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمان فلسطین کی جانب مارچ کریں، حماس ملٹری کمانڈر
- گورننس کے نظام میں اصلاحات اور معاشی استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم
- سفاک بھائی اور باپ نے ملکر کر لڑکی کو سفاکانہ انداز سے قتل کردیا
- ماسکو حملہ کے بعد تاحال 95 سے زائد افراد لاپتہ ہیں، رپورٹ
- ججز کے خط کا معاملہ، وزیراعظم اور چیف جسٹس کی اہم ملاقات آج ہوگی
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس آج بھی ہوگا
- پنجاب یونیورسٹی میں لڑکی کو چھیڑنے سے روکنے پر اوباش لڑکے کی کلرک پر فائرنگ
- کراچی: رشتے کے تنازع پر فائرنگ سے ماں جاں بحق، بیٹی زخمی
پی ایم ڈی نے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کی حکمت عملی تیارکرلی
لاہور: پی ایم ڈی نے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کی حکمت عملی تیار کر لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باوجود پی ڈی ایم نے ملتان اور لاہور کے جلسے کامیاب بنانے کے لئے کمر کس لی ہے۔
اس حوالے سے ہفتہ کی شام پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جاتی امرا میں مسلم لیگ ن کی راہنما مریم نواز اور دوسرے لیڈروں کے ساتھ ملاقات ہوئی۔
بظاہر اس اجلاس کا مقصد سابق وزیر اعظم نواز شریف اور قومی اسمبلی میں قائد حذب اختلاف شہباز شریف کی والدہ بیگم شمیم اختر کے انتقال پر ان سے اظہار تعزیت کرنا تھا۔ ا بتدا میں ایسا ہی ہوا اور مولانا فضل الرحمن نے شہباز شریف سے ان کی والدہ کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا اور فاتحہ خوانی بھی کی۔
تاہم شہباز شریف جاتی امراءسے ماڈل ٹاﺅن کے لئے روانہ ہوئے تو مولانا فضل الرحمن نے جمیعت علماءاسلام اور مسلم لیگ ن کے راہنماﺅں مریم نواز، رانا ثناءاللہ، مریم اورنگ زیب کی موجودگی میں تفصیلی مشاورت کی۔
ذرائع کے مطابق ڈیرھ گھنٹے سے زائد جاری رہنے والی اس ملاقات میں پی ڈی ایم راہنماﺅں نے ملتان جلسہ میں حکومتی پابندیوں کے حوالے سے مشاورت اور 13 دسمبر کو لاہور کے جلسہ کو کامیاب بنانے کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر اتفاق کیا۔
ذرائع کے مطابق تمام راہنما اس بات پر متفق دکھائی دیے کہ انتظامیہ کے کسی بھی طرح کے ہتکھنڈوں میں آنے کی بجائے ملتان اور لاہور میں جلسے کرنے سمیت حکومت کے خلاف بھر پور تحریک چلانے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔
یہ خبر بھی دیکھیے: ملتان میں اپوزیشن جماعتوں کے کارکن قاسم باغ اسٹیڈیم میں داخل
اس ضمن میں قیدو بند کی صعوبتوں جھیلنے سمیت کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔ادھر مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ کا بھی کہنا ہے کہ ملتان میں پی ڈی ایم کے جلسے کو عوامی پذیرائی ملے گی، ملتان کی طرح لاہور میں ہونے والے جلسے کو بھی بھر پور کامیاب بنایا جائے گا۔
جاتی امراءمیں میڈیا سے غیر رسمی بات چیت میں ان کا کہنا تھا کہ ملتان جلسہ30 نومبر کو ہونے جا رہا ہے، اس جلسے کی تیاریوں کے لئے میں ہفتہ کو جبکہ مولانا فضل الرحمن بھی اسی روز وہاں پہنچ جائیں گے۔ رانا ثناءاللہ نے امید ظاہر کی کہ یہ جلسہ بھر پور ہوگا، عوام کی طرف سے بھر پور پزیرائی ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن اور مریم نواز نواز کے ساتھ ملاقات کے دوران لاہور میں 13دسمبر کو لاہور میں شیڈول جلسے کے حوالے سے بھی تفصیلی بات چیت ہوئی،اس جلسے کو بھی بھر پور انداز میں کامیاب کرایا جائے گا، ان دونوں جلسوں کے بعد پی ڈی ایم کا لائحہ عمل کیا ہو گا، اس حوالے سے بھی مشاورت ہوئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔