- فواد نے امیدوں کا اجڑا چمن پھر آباد کر دیا
- گورنر سندھ کی کتے کو سرکاری پروٹوکول دینے سے متعلق وضاحت
- امریکا میں بڑی دہشت گردی کاخطرہ، ہائی الرٹ جاری
- گورنرسندھ کی گاڑی میں کتے کی شاہی سواری، ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل
- بیوی کی بے وفائی کا بدلہ لینے کے لیے شوہر نے 18 خواتین کو قتل کردیا
- بختاور کی شادی کی مزید 3 تقاریب کوحتمی شکل دے دی گئی
- وزیراعظم کے سامنے سندھ حکومت کے خلاف شکایتوں کے انبار لگ گئے
- اسرائیل میں ایران پر حملہ کرنے کی صلاحیت ہی نہیں، ایرانی چیف آف اسٹاف
- جاپان کے وزیراعظم نے ارکان اسمبلی کے نائٹ کلب جانے پر معافی مانگ لی
- سعودی گورنر تبوک تلور کے شکار کیلئے بلوچستان پہنچ گئے
- امریکی فوج کی خاتون اہلکاروں کو بال لمبے کرنے اور بناؤ سنگھار کی اجازت
- حکومت کا یکم فروری سے ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ
- امریکی اور روسی صدور کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو، تلخی برقرار
- سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد پھیلانے کے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد
- نیپرا نے بجلی کی قیمت بڑھانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا
- اسد درانی بھارتی ایجنسی ’را‘سے رابطوں میں رہے، وزارت دفاع کا عدالت میں مؤقف
- کراچی میں شراب خانہ کھولنے پر سندھ حکومت کو نوٹس جاری
- کراچی کو سندھ حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے، وزیراعظم
- شرم نہیں آتی کسی کا بیٹا غائب ہے اور پولیس ایف آئی آر تک درج نہیں کرتی، سندھ ہائیکورٹ
- سارو کنگولی کی طبیعت پھر بگڑ گئی، 48 گھنٹے اہم
گیس پائپ لائن پروجیکٹ کاانتظامی کنٹرول روس کے سپرد

کمپنی کے 74فیصد شیئرز پاکستان کے پاس ہونگے، درآمدہ گیس پنجاب کو سپلائی کریگی (فوٹو، فائل)
اسلام آباد: پاکستان نے ’ پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن ‘ پروجیکٹ کا انتظامی کنٹرول روس کے حوالے کرنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔
پاکستان نے روس کے ساتھ اسٹرٹیجک پارٹنرشپ کے فروغ کے لیے’ پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن ‘ پروجیکٹ ( پی ایس جی پی) کا انتظامی کنٹرول ایک خصوصی کمپنی کے ذریعے روس کے حوالے کرنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔
روسی صدر نے بھی اس منصوبے میں گہری دل چسپی ظاہر کی ہے جس کے تحت درآمدی گیس پنجاب کو فراہم کی جائے گی۔ اس منصوبے کے ذریعے روس عشروں کے بعد پاکستانی سرزمین کسی اقتصادی منصوبے کا حصہ بنے گا۔
قبل ازیں روس نے پاکستان اسٹیل ملز اور او جی ڈی سی ایل کے قیام میں کلیدی کردار اد اکیا تھا۔ پاکستان اور روس کے درمیانی تجارتی تنازع حل ہونے کے بعد پائپ لائن پروجیکٹ سے دونوں ملکوں کے تعلقات ایک نئے دور میں داخل ہوں گے۔ یہ فیصلہ کیا گیا کہ گیس انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس ( جی آئی ڈی سی) کی مد میں حاصل ہونے والے فنڈز نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن، جسے اب پی ایس جی پی کا نام دیا گیا ہے پر خرچ ہوں گے۔
دونوں ممالک نے ایک نیا اسٹرکچر وضع کیا جس کے تحت پاکستان کے پاس کمپنی کے اکثریتی شیئرز ہوں گے۔ نظرثانی شدہ پروجیکٹ اسٹرکچر میں پاکستان کے پاس 74فیصد اور روس کے پاس 26 فیصد شیئرز ہوں گے۔ اسی طرح فنانسنگ میں بھی پاکستان کا زیادہ حصہ ہوگا، تاہم کمپنی کا انتظامی کنٹرول روس کے پاس ہوگا۔
ذرائع کے مطابق دونوں ممالک نے اسلام آباد میں 16تا 18 نومبر ہونے والے پہلے روس پاکستان ٹینیکل کمیٹی اجلا میں نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن پروجیکٹ کی ڈیولپمنٹ کے نظرثانی معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ معاہدے کے تحت پائپ لائن پروجیکٹ کی گنجائش بھی 1.6 بلین کیوبک فٹ یومیہ تک بڑھادی گئی۔
روسی گیس کمپنی ٹی ای کے پائپ لائن بچھائے گی اور ضروری آلات فراہم کرے گی جبکہ پاکستانی گیس کمپنیوں کو روسی فرم کے ساتھ کرنے کا موقع میسر آئے گا۔ اس طرح ٹیکنالوجی کی پاکستان کو منتقلی بھی عمل میں آئے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔