- بھارت کا مکروہ چہرہ ایک بار پھر بے نقاب ہوگیا
- لاہور میں تیزرفتار ڈمپر موٹر سائیکل پر چڑھ گیا، 3 نوجوان جاں بحق
- گیس، بجلی اور پٹرول کی قیمت بڑھنا حکومت کے لئے چیلنج ہے، شاہ محمود قریشی
- ٹک ٹاک کے جنون نے ایک اور نوجوان کی جان لے لی
- بوکھلاہٹ کا شکار پی ڈی ایم الٹی سیدھی حرکتیں کررہی ہے، فردوس عاشق اعوان
- پاکستانی کوہ پیماؤں کی آکسیجن کے بغیر ’کے ٹو‘ سر کرنے کے لیے پیش قدمی
- اسرائیل میں قدیم ترین مساجد میں سے ایک کے آثار دریافت
- ڈوپلیسی مسلسل بائیوببل میں قیام سے اکتا گئے
- سابق بال پکر بابراعظم ٹیم کی قیادت کیلیے تیار
- ایک اور گرجتی توپ کوخاموش کرانے کی کوشش
- بھارت کے فاسٹ بولر محمد سراج کو محنت کا پھل مل گیا
- اینڈرسن نے جنوبی ایشیا میں ہیڈلی کا اہم ریکارڈ اپنے نام کرلیا
- منزل کے قریب پاکستانی ویمنز پھر ہمت ہار گئیں
- ہفتہ رفتہ، اسٹاک مارکیٹ کے 3سیشن میں مندی،2میں تیزی
- پاکستانی نژاد روسی سائنسدان نے کورونا کی دوا تیار کر لی
- کے ٹو فتح کرنا موت کو دعوت کے برابر تھا، نیپالی کوہ پیما
- بھنگ کی بطور خام مال کمرشلائزیشن کے لیے میگا پلان تیار
- ساتویں کثیر القومی مشق ’’امن‘‘ کا انعقاد فروری میں ہو گا
- گاڑی خریدنے پر 42 فیصد سرکاری خزانے میں جاتا ہے، تجزیہ کار
- عالمی ادارہ صحت نے مدینہ منورہ کو صحت مند شہر قرار دے دیا
نائیجیریا میں مسلح افراد کا گاؤں پر حملہ، 43 کسانوں کا سر قلم کردیا

نائیجیریا کی فوج نے حملے کی ذمہ داری بوکوحرام پر عائد کی ہے، فوٹو : فئل
میدوگوری: افریقی ملک نائیجیریا میں مسلح افراد نے ایک گاؤں پر حملہ کرکے کھیتوں میں کام کرنے والے 43 کسانوں کا سرقلم کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نائیجیریا کی ریاست بورنو کے گاؤں خوشوبے میں مسلح افراد کے حملے میں 43 افرد کا سرقلم کردیا گیا جب کہ 6 دیہاتی شدید زخمی حالت میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے اور 8 لاپتہ ہیں۔
تاحال کسی شدت پسند گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم امدادی کاموں میں مصروف فوجی افسر نے میڈیا کو بتایا کہ اس طرح کی کارروائیاں بوکو حرام کرتے ہیں۔
گزشتہ ماہ بھی میدوگوری کے علاقے میں بوکو حرام نے کھیت میں کام کرنے والے کسانوں پر حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں 22 کسان ہلاک ہوگئے تھے۔
مقامی مسلح گروہوں کے کمانڈرز نے الزام عائد کیا ہے کہ بوکو حرام اس سے قبل بھی کسانوں، مچھیروں اور وزن اُٹھانے والے ورکز کو مخبر کہہ کر قتل کرتے آئے ہیں۔
خیال رہے کہ ان علاقوں میں بوکوحرام اور مقامی مسلح گروہوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ کئی برسوں سے جاری ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔