’ایمان پہلی ترجیح ہے‘، امریکی ماڈل کا فیشن انڈسٹری سے کنارہ کشی کا اعلان

ویب ڈیسک  اتوار 29 نومبر 2020
حلیمہ عدن نے امریکا میں باحجاب ماڈلنگ کی بنیاد رکھی تھی، فوٹو : فائل

حلیمہ عدن نے امریکا میں باحجاب ماڈلنگ کی بنیاد رکھی تھی، فوٹو : فائل

 واشنگٹن: امریکی ماڈل حلیمہ عدن نے ماڈلنگ چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس کام کی وجہ سے مذہبی فرائض کی ادائیگی میں رکاوٹ ہو وہ کام چھوڑ دینا چاہتی ہوں۔ 

معروف امریکی ماڈل حلیمہ عدن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شوبز کی چمکتی دمکتی دنیا کو مذہب کی خاطر چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے لکھا کہ اس کام کی وجہ سے اکثر نماز کی ادائیگی میں تاخیر اور حجاب کے بغیر ماڈلنگ پر میں اکثر اپنے کمرے میں روتی تھی۔

https://twitter.com/Kinglimaa/status/1331617601890480135?s=20

حلیم عدن کا مزید کہنا تھا کہ کورونا وبا کے دوران بہت سی چیزوں کو قریب سے سمجھنے کا موقع ملا، مجھے وہ کام کر کے رنج ہوتا جسے نہ تو میں دل سے کرنا چاہتی تھی اور نہ میرا مذہب اس کی اجازت دیتا ہے اور میری ماں کی بھی یہی خواہش تھی۔

صومالیہ میں پیدا اور کینیا کے پناہ گزین کیمپ میں کئی برس رہنے والی امریکی ماڈل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لکھا کہ فیشن میرے لیے نہیں ہے میں لوگوں کے لیے ہوں۔ دراصل میں اپنے ایمان کے لیے ہوں اور اب میں بیدار ہوچکی ہوں۔

واضح رہے کہ حلیمہ عدن کو اس وقت شہرت ملی تھی جب انہوں نے مقابلہ حسن کے بکنی پہننے والے مقابلے میں بھی مکمل اسلامی لباس پہنا تھا اور اپنے سارے کیریئر میں انہوں نے حجاب کو اپنائے رکھا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔