- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
مسقط کی مریم البلوشی کا گھر 500 لاوارث بلیوں کی پناہ گاہ
عمان: مسقط کی مریم البلوشی کی شہرت اس وقت دنیا بھر میں پہنچ چکی ہے۔ ان کا گھر 500 لاوارث بلیوں اور کتوں کا مسکن بھی ہے جہاں سارے جانور سکون سے رہتے ہیں۔ تاہم مریم کو ان کی دیکھ بھال پر ہر ماہ 8000 ڈالر یعنی 12 لاکھ پاکستانی روپے خرچ کرنا پڑتے ہیں۔
51 سالہ مریم سرکاری ملازمت سے ریٹائر ہوچکی ہیں ۔ عمان میں واقع ان کے گھر میں 480 بلیاں اور 12 کتے ہیں۔ یہ سب انہوں نے دوسری جگہ سے جمع کئے ہیں جہاں ان کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہ تھا۔ 2008 میں انکا بیٹا ایک فارس کی بلی لے کرآیا لیکن جلد اس سے لاپرواہ ہوگیا۔ 2011 میں مریم پر ڈپریشن کے دورے پڑے تو اس وقت وہ بلی سے اپنا دل بہلاتی اور یوں انہوں نے بے گھر بلیوں کو اپنے گھر میں پناہ دینے کا ارادہ کرلیا۔ اب ان کے پاس 500 کے قریب بلیاں اور کتے موجود ہیں۔
’ اللہ نے ہمیں زبان، شعور اور وسائل دیئے ہیں، یہ جانور تو بھوک ، بیماری، یہاں تک خطرے میں بھی ہم سے بات نہیں کرسکتے،‘ مریم نے بتایا۔ وہ کہتی ہیں کہ لوگ پرتعیش دعوتیں کرتے ہیں لیکن کوئی جگہ ایسی نہیں جہاں ان جانوروں کی سنوائی ہو اور نہ ہی خلیجی ممالک میں جانوروں کے تحفظ کا کوئی قانون موجود ہے۔
اب یہ حال ہے کہ سینکڑوں جانوروں کا خیال وہ خود رکھتی ہیں۔ ان کے کھانے پر ہر ماہ لاکھوں خرچ کرتی ہیں اور انہیں ہسپتال بھی لے جاتی ہیں۔ تاہم اب کچھ لوگوں نے ان کی مدد کے لیے عطیات دینا شروع کردیئے ہیں۔
مریم نے لوگوں کو پیغام دیا ہے کہ لوگ ان جانوروں کو گھرمیں نہیں رکھنا چاہتے، نہ ہی سڑکوں پر، نہ ہی اپنے کار کے پاس اور نہ ہی کوڑے دانوں پر تو پھر یہ بے زبان مخلوق کہاں جائے؟ اللہ نے یہ زمین صرف ہمارے لیے نہیں بنائی ہے بلکہ ان جانوروں کے لیے بھی ہے۔ اس سیارے پر ہر جاندار کو رہنے کا حق ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔