نایاب ترین ’ایپل ون‘ کمپیوٹر کی نیلامی 80 لاکھ روپے سے شروع ہوگی

ویب ڈیسک  منگل 1 دسمبر 2020
یہ کمپیوٹر 1976ء میں ایپل کارپوریشن کے بانیوں، اسٹیو جابز اور اسٹیو ووزنیاک نے اپنے ہاتھوں سے تیار کیا تھا۔ (فوٹو: آر آر آکشن)

یہ کمپیوٹر 1976ء میں ایپل کارپوریشن کے بانیوں، اسٹیو جابز اور اسٹیو ووزنیاک نے اپنے ہاتھوں سے تیار کیا تھا۔ (فوٹو: آر آر آکشن)

بوسٹن: امریکا کے ایک نیلام گھر میں دنیا کے سب سے پہلے اور تاریخی ’ایپل ون‘ کمپیوٹر کی نیلامی جلد ہی شروع ہونے والی ہے جس کی بولی کا آغاز 50 ہزار ڈالر (تقریباً 80 لاکھ پاکستانی روپے) سے کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق، یہ آن لائن نیلامی بوسٹن کے مشہور نیلام گھر ”آر آر آکشن“ کی ویب سائٹ پر 10 دسمبر سے شروع ہوگی اور 17 دسمبر کو اختتام پذیر ہوگی۔ توقع ہے کہ یہ تاریخ ساز کمپیوٹر بہت مہنگے داموں نیلام ہوگا۔

1976ء میں بنائے گئے اس کمپیوٹر کی خاص بات یہ ہے کہ اسے ”ایپل کارپوریشن“ کے بانیوں، اسٹیو جابز اور اسٹیو ووزنیاک نے اپنے ہاتھوں سے تیار کیا تھا جبکہ اس کی قیمت 500 ڈالر رکھی گئی تھی جو اس زمانے کے حساب سے بہت زیادہ رقم تھی۔

تب اس ماڈل کا نام صرف ”ایپل کمپیوٹر“ رکھا گیا تھا جس میں ایک بھدے سے ’کی بورڈ‘ کے علاوہ چھوٹے سے بلیک اینڈ وائٹ ٹیلی ویژن کو کمپیوٹر مانیٹر میں تبدیل کیا گیا تھا۔

دنیا کے سب سے پہلے ایپل کمپیوٹر میں مذکورہ ساز و سامان کے علاوہ ایک عدد یوزر مینوئل اور چند آڈیو کیسٹ بھی شامل ہیں جنہیں پڑھ اور سن کر صارفین اس ”نئی ایجاد“ کا استعمال سیکھ سکتے تھے۔

نیلامی میں رکھے گئے ”ایپل ون“ کمپیوٹر کی ایک خاص بات اور بھی ہے: اس کے یوزر مینوئل اور کیسٹوں پر اسٹیو ووزنیاک کے دستخط بھی موجود ہیں۔

1976ء میں ایسے 200 کمپیوٹر بنائے گئے تھے جن میں سے 175 فروخت ہوسکے تھے۔ وقت کے ساتھ ساتھ ان میں سے بیشتر کمپیوٹر ٹوٹ پھوٹ کر ختم ہوگئے اور اس وقت پوری دنیا میں صرف 63 ”ایپل ون“ کمپیوٹرز ہی باقی بچے ہیں جبکہ ان میں سے بھی صرف 6 ایسے ہیں جو قابلِ استعمال حالت میں ہیں۔

بوسٹن کے نیلام گھر میں رکھا گیا ایپل ون کمپیوٹر، کورے کوہن نامی ایک انجینئر کی ملکیت ہے۔ یہ کمپیوٹر خراب ہوچکا تھا جسے کوہن نے مرمت کرکے دوبارہ قابلِ استعمال بنانے کے بعد نیلامی کےلیے رکھوایا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔