پاکستان نے کورونا وبا کی روک تھام کی عالمی درجہ بندی میں بھارت کو پیچھے چھوڑ دیا

ویب ڈیسک  منگل 1 دسمبر 2020
کورونا وائرس وبا کی روک تھام کے لیے پاکستان کے اقدامات کو عالمی سطح پر سراہا گیا ہے(فوٹو، فائل)

کورونا وائرس وبا کی روک تھام کے لیے پاکستان کے اقدامات کو عالمی سطح پر سراہا گیا ہے(فوٹو، فائل)

 لندن: عالمی ادارے کی جانب سے کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے حوالے سے جاری کردہ ممالک کی درجہ بندی میں بھارت ایشیا میں سب سے پیچھے رہ گیا۔

بین الاقوامی ادارے بلوم برگ کی جانب سے جاری کردہ کووڈ ریزیلیئنس یا کووڈ کی مزاحمت کے عنوان سے 54 ممالک کی درجہ بندی جاری کی گئی۔ یہ درجہ بندی ان ممالک کی جانب سے وبا کو مؤثر انداز میں قابو کرنے کے اقدامات کی بنیاد پر کی گئی تھی۔

جاری کردہ درجہ بندی میں پاکستان 54 ممالک میں 27 ویں نمبر پر رہا جب کہ بھارت فہرست میں شامل 12 ایشیائی ممالک میں سب سے پیچھے رہا اور درجہ بندی میں اسے 34 واں نمبر دیا گیا۔

بین الاقوامی ادارے کے مطابق اس درجہ بندی میں بنیادی طور پر یہ پیمانہ رکھا گیا تھا کہ کس ملک نے کاروباری اور سماجی سرگرمیوں کو کم سے کم متاثر کرکے وبا کے قابو کرنے لیے اقدامات کیے۔

درجہ بندی کے لیے 200 ارب ڈالر کی 53 معیشتوں کا سروے کیا گیا۔ جس میں وائرس کے کیسز کی تعداد ، شرح اموات، ٹیسٹینگ کی صلاحیت، ویکسین کی فراہمی کے معاہدے، مقامی صحت عامہ کے نظام کی کارکردگی، معیشت اور شہریوں کی نقل و حرکت کی آزادی پرلاک ڈاؤن کے اثرات کے پہلوؤں کا بھی جائزہ لیا گیا۔

کورونا وائرس سے متعلق کارکردگی کے جاری کردہ اس جائزے میں نیوزی لینڈ پہلے، جاپان دوسرے اور تائیوان تیسرے نمبر پرہیں جب کہ میکسیکو کی کارکردگی سب سے خراب رہی۔

یہ خبر بھی پڑھیے: امریکا کورونا کیلئے پاکستان جیسے اقدامات کرتا تو کھربوں ڈالربچالیتا، عالمی ماہرِاقتصادیات

رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ بھارت میں صرف ایک ماہ کے دوران کیسز کی تعداد 93 سے 1 لاکھ یومیہ ہوئی۔ بھار ت میں فی کورونا سے شرح اموات 1اعشاریہ 2 فی صد ہے جب کہ کورونا سے متاثرہ افراد میں ہر دس لاکھ میں سے 97 افراد ک موت واقع ہوئی ہے۔ بھارت میں ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح 4 اعشاریہ 2 ہے۔

واضح رہے اس سے قبل عالمی ادارہ صحت سمیت دیگر عالمی ادارے اور ماہرین پاکستان کی کورونا سے نمٹنے کی حکمت عملی کے مؤثر ہونا اعتراف کرچکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔