ریلوے کا ملک بھر میں کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر کرنے کا فیصلہ

بلال غوری  منگل 1 دسمبر 2020
2014ء سے کام کرنے والے گریڈ 11 تا 15 کے ملازمین کو ریگولر کرنے کیلئے فہرستیں بھی طلب کرلی گئیں ۔ فوٹو : فائل

2014ء سے کام کرنے والے گریڈ 11 تا 15 کے ملازمین کو ریگولر کرنے کیلئے فہرستیں بھی طلب کرلی گئیں ۔ فوٹو : فائل

 لاہور: وزارت ریلوے نے ملک بھر میں 2014ء سے کام کرنے والے گریڈ 11 تا 15 کے کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے فہرستیں بھی طلب کرلی گئیں ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارت ریلوے نے وزیراعظم پیکیج کے تحت ریلوے کی تمام ڈویژنز میں کنٹریکٹ پر کام کرنے والے ملازمین کو ریگولر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ان تمام افراد کو وزیراعظم پیکیج کے تحت ان کے والد کی دوران ڈیوٹی انتقال کرجانے کے بعد ریلوے میں کنٹریک پر ان کی اہلیت کے مطابق مختلف کیٹگیری میں رکھا گیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت ریلوے نے وزیراعظم پیکیج کے تحت کام کرنے والے ملازمین کو مرحلہ وار ریگولر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے وزیراعظم پیکیج کے تحت کنٹریکٹ پر کام کرنے والے گریڈ 11 سے گریڈ 15 تک کے ملازمین کو ریگولر کرنے کے لیے ریلوے کی تمام ڈویژنز سے فہرستیں مانگ لی گئیں ہیں۔

اس کے ساتھ تمام ڈویژنوں کے پرسونل آفیسر کو ہدایت دی گی ہے کہ جو ملازمین 2014ء کے کنٹریکٹ پر بھرتی ہوئے ہیں ان کی فہرستیں بھجوائی جائیں جس کے بعد یہ فہرستیں قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے فنانس ڈیپارٹمنٹ کو بھجوائی جائیں گی اور انہیں ریگولر کرنے کے لیے ان کی تنخواہوں کے حوالے سے فنڈز کی تفصیل دی جائےگی۔

یاد رہے کہ وزیراعظم پیکیج کے تحت کنٹریکٹ پر سیکڑوں افراد ریلوے میں مختلف کیٹیگری پر اپنی اپنی اہلیت کے مطابق کام کررہے ہیں، ریگولر ہونے کے بعد ان ملازمین کو دیگر ریگولر ملازمین کے برابر سہولتیں میسر ہوگی۔

وزیراعظم پیکیج کے تحت کام کرنے والے ان ملازمین کا عرصہ دراز سے مطالبہ تھا کہ انہیں ریگولر کیا جائے کیوں کہ فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے ان کی تنخواہیں بھی بروقت نہیں دی جاتی تھی اور انہیں محکمہ سے فارغ کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا تھا تاہم اب ریگولر ہونے کے بعد ان افراد کو خاطر خواہ فائدہ حاصل ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔