ڈاؤ اوجھا کیمپس؛ دوران آپریشن کورونا کی رپورٹ آنے پر ڈاکٹرز نے آپریشن ادھورا چھوڑ دیا

اسٹاف رپورٹر  بدھ 2 دسمبر 2020
کٹی ہوئی کھال میں واپس ٹانکے لگادیے، لڑکی کے پھیپھڑوں کا آپریشن ہونا تھا جو کہ کووڈ اثرات کے سبب خطرناک ہے، سرجن نیاز (فوٹو : سوشل میڈیا)

کٹی ہوئی کھال میں واپس ٹانکے لگادیے، لڑکی کے پھیپھڑوں کا آپریشن ہونا تھا جو کہ کووڈ اثرات کے سبب خطرناک ہے، سرجن نیاز (فوٹو : سوشل میڈیا)

 کراچی: ڈاؤ اسپتال اوجھا کیمپس میں زیر علاج مریضہ کی دوران آپریشن کورونا رپورٹ مثبت آنے پر ڈاکٹرز نے آپریشن ادھورا روک دیا، شہری نے ویڈیو بنا کر وائرل کرتے ہوئے حکام سے نوٹس کی درخواست کردی۔

ایکسپریس کے مطابق مطابق ڈاؤ اسپتال اوجھا کمپلیکس کے چیسٹ ڈیپارٹمنٹ میں زیر علاج مریضہ 20 سالہ مدیحہ کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آنے پر آپریشن ادھورا روک دیا گیا اور واپس وارڈ میں منتقل کردیا گیا جس پر شہری نے ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر وائرل کردی، ویڈیو میں مریضہ اور اس کے اہل خانہ موجود ہیں۔

شہری کا ویڈیو بناتے ہوئے کہنا تھا کہ ڈاؤ میڈیکل کیمپس کے چیسٹ ڈیزیز ڈیپارٹمنٹ میں زیر علاج 20 سالہ مدیحہ کا آپریشن ادھورا چھوڑا دیا گیا، مریضہ کو 23 نومبر کو اسپتال میں داخل کیا گیا، 26 نومبر کی آپریشن کی تاریخ دی گئی، 24 نومبر کو کووڈ ٹیسٹ ہوا جبکہ کورونا کی کوئی علامات مریضہ میں نہیں تھیں، فیملی میں بھی کسی کو کووڈ نہیں تھا، 26 نومبر کو آپریشن کے لیے او ٹی میں لے کر گئے جہاں اینیستھیسیا دیا گیا اور آپریشن شروع کردیا گیا تھا اور کٹ بھی لگا دیا گیا تھا۔

شہری کے مطابق دوران آپریشن کووڈ رپورٹ آئی جس میں کورونا مثبت آیا، رپورٹ مثبت آنے کے بعد سرجن نے آپریشن ادھورا روک کر واپس ٹانکے لگا دئیے، وزیر اعلی سندھ، گورنر سندھ اور وزیر صحت سندھ اس معاملے کا نوٹس لیں، اس بچی کی جان بچائی جائے بچی کی طبیعت تشویشناک ہے۔

دوسری جانب اسپتال انتظامیہ کا موقف بھی سامنے آگیا ہے۔ اوجھا انسٹی ٹیوٹ آف چیسٹ ڈیزیز کے سرجن ڈاکٹر نیاز حسین نے آڈیو بیان میں کہا ہے کہ مریضہ کو آپریشن سے قبل کووڈ علامات نہیں تھیں، ہمارے یہاں تمام مریضوں کے روٹین کووڈ ٹیسٹ ہوتے ہیں، جب مریضہ آپریشن تھیٹر میں لائی گئی کووڈ رپورٹ نہیں آئی تھی، جیسے ہی آپریشن کے لیے جلد میں کٹ لگایا اسی دوران رپورٹ موصول ہوئی ، کووڈ مثبت آنے پر آپریشن ملتوی کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ مدیحہ کے پھیپھڑوں کا آپریشن ہونا تھا چونکہ کووڈ کے اثرات پھیپڑوں پر ہوتے ہیں اس لیے آپریشن کرنا خطرناک تھا، یہ آپریشن جان لیوا ثابت ہوسکتا تھا اس لیے کھال میں لگائے گئے کٹ کو فوری بند کردیا گیا، مریضہ کے مرض کی نوعیت ایسی ہے جس کا بعد میں بھی آپریشن کیا جاسکتا ہے، چار سے چھ ہفتے بعد مریضہ کا دوبارہ معائنہ کرکے آپریشن کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ  اس حوالے سے اہل خانہ کو آگاہ کردیا ہے، مریضہ کی حالت بالکل ٹھیک ہے اور مریضہ بغیر آکسیجن کے نارمل وارڈ میں زیر علاج ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔