- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
ایران میں عالمی اداروں کو جوہری تنصیبات کے معائنے سے روکنے کا قانون منظور
تہران: ایران کی پارلیمنٹ نے اقوام متحدہ کے معائنہ کاروں کو جوہری تنصیبات کی جانچ پڑتال سے روکنے اور یورینیئم کی مقرر کردہ مقدار سے زیادہ افزودگی کرنے کا قانون منظور کرلیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کی پارلیمنٹ نے ایک ایسے قانون کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت اقوام متحدہ کے معائنہ کاروں کو ملک کے جوہری تنصیبات کے دورے کی اجازت نہیں ہوگی۔
بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر ایک مہینے میں جوہری معاہدے 2015 کے دستخط کنندہ ممالک ایران سے متعلق تیل اور بینکنگ پر عائد پابندیوں میں نرمی نہیں کرتے تو ایران بھی عالمی جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یورینیم کی افزودگی کو بڑھا دے گا۔
مذکورہ بل کی منظوری کے لیے آئینی نگراں گارجین کونسل کی بھی منظوری درکار ہوگی جب کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای ہی تمام جوہری پالیسیوں کے بارے میں حتمی فیصلہ کریں گے۔
ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق 290 میں سے 251 قانون سازوں نے بل کے حق میں ووٹ دیا۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایران نے یہ کوشش امریکی پابندیوں کو ختم کرانے کے لیے کی ہے۔
واضح رہے کہ ایران کے ساتھ عالمی جوہری معاہدے کے ایک فریق کی حیثیت سے امریکا نے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے معاشی پابندیاں عائد کی تھیں تاہم چین، روس، برطانیہ، جرمنی اور فرانس نے ایران سے معاہدہ جاری رکھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔