- حکومت کا 70 ہزار خالی آسامیاں اور 117 ادارے ختم کرنے کا فیصلہ
- روپے کے مقابلے میں ڈالر کی اُونچی اڑان جاری
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں اضافہ
- سفاری پارک میں افریقی شیرکے دو بچوں کی پیدائش
- بھارت میں ماں باپ نے پوجا میں اپنی جوان بیٹیوں کی بَلی چڑھا دی
- کورونا ویکسین لگوا کر آئیں اور ڈسکاؤنٹ پائیں، ریسٹورینٹس کا انوکھا اقدام
- ٹک ٹاک نے مزید 2 نوجوانوں کی جان لے لی، نہر میں ڈوب گئے
- طالبہ کے اغوا اور فحش وڈیوز بنانے پر میاں بیوی کو پھانسی، عمر قید کی سزائیں
- مریم کی کون سنے گا یہ کیپٹن صفدر کے بھائی سے استعفی نہیں لے سکیں، فواد چوہدری
- مسلم لیگ (ن) کا سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ
- بھارت کا دارالحکومت پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھا
- مولانا شیرانی اور دیگر کا مولانا فضل الرحمان کو نوٹس بھیجنے پرغور
- عمر شیخ کے جیل سے دہشتگردوں کیساتھ روابط ہونا ہماری ناکامی ہے، سندھ حکومت
- پاکستان میں اچھی سہولیات ملیں اور کوئی مشکل پیش نہیں آئی، مارک باؤچر
- امریکا میں پاکستانی نژاد صائمہ محسن پہلی وفاقی پراسیکیوٹر مقرر
- حکومت مذاکرات کیلیے اپوزیشن کی منتیں کررہی ہے لیکن اب کوئی بات نہیں ہوگی، مریم نواز
- حکومت اتحادی ایم کیوایم کراچی کے ضمنی الیکشن میں تحریک انصاف کے مدمقابل
- انڈونیشیا نے ایران کا بحری جہاز تحویل میں لیکر عملے کو گرفتار کرلیا
- افغانستان میں اٹلی کی سفارت خانے کی گاڑی پر حملہ، ہلاکتوں کا خدشہ
- خواجہ آصف کے اکاؤنٹ میں چپڑاسی کا 28 ملین روپے جمع کرانے کا انکشاف
کامونکی میں ذہنی معذور لڑکی کو زیادتی اور تشدد کا نشانہ بنادیا گیا

آئی جی پنجاب انعام غنی کا واقعے کا نوٹس، ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کا حکم
گوجرانوالہ: کامونکی میں ذہنی معذور لڑکی سے زیادتی کا واقعہ پیش آیا ہے۔
آئی جی پنجاب انعام غنی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔ ڈی ایس پی عامر ملک کی ہدایت پر پولیس نے جائے وقوعہ کے اطراف میں سرچ آپریشن کیا اور پانچ مشکوک افراد کو حراست میں لے کر شامل تفتیش کرلیا۔
سٹی پولیس نے اے ایس آئی شاکر حسین کی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا ہے۔ لیڈی ڈاکٹر نے میڈیکل رپورٹ میں متاثرہ لڑکی پر تشدد اور زیادتی ہونے کی تصدیق کردی ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق لیڈی ڈاکٹر نے بتایا کہ متاثرہ لڑکی کو تشدد اور زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔