- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- ججوں کے خط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججوں سے تجاویز طلب کرلیں
- خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 36 افراد جاں بحق، 46 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گزشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
- قطر کے ایئرپورٹ نے ایک بار پھر دنیا کے بہترین ایئرپورٹ کا ایوارڈ جیت لیا
- اسرائیلی بمباری میں 6 ہزار ماؤں سمیت 10 ہزار خواتین ہلاک ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ
- 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم
ہٹلر نے افریقی ملک میں الیکشن جیت لیا
ونڈہوک: افریقی ملک نمبیا میں ہٹلر نے انتخابات میں کام یابی حاصل کرلی ہے۔
جرمن اخبار کے مطابق گزشتہ ماہ نمبیا کے شمالی حصے میں ایک مقامی کونسل کے انتخابات میں ایڈلف ہٹلر نے 85 فیصد ووٹ حاصل کیے۔ اس مقامی سیاست دان کا پورا نام ایڈالف اُنونا ہٹلر ہے۔
عام طور پر انونا ایڈلف اپنا پور نام نہیں لکھتا۔ تاہم سرکاری سطح پر جاری ہونے والے نتائج میں اس کا پورا نام ایڈلف انونا ہٹلر درج کیا گیا تھا جسے دیکھتے ہی حیرانی ہوتی ہے کہ بھلا کوئی اپنے بچے کے لیے دنیا کے بدنام ترین شخص کا نام کیوں پسند کرے گا؟ اسی بات کی کھوج میں جرمن اخبار نے اُس سے رابطہ کیا۔
اس سوال کا جواب معلوم کرنے سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ نمبیا پہلی عالمی جنگ کے خاتمے تک جرمنی کی نوآبادیات میں شامل تھا۔ اس دور کی بہت سی یادگاریں آج بھی باقی ہیں اور اس افریقی ملک میں جرمن بولنے والی کمیونٹی بھی موجود ہے۔
اُنونا کا کہنا ہے کہ اُس کے والد ہی نے یہ نام رکھا تھا۔ شاید انہیں معلوم ہی نہیں ہوگا کہ ایڈالف ہٹلر کیسا شخص تھا۔
RESULTS: Uunona Adolf Hitler of the SWAPO party is the duly elected councilor of the Ompundja Constituency.#NamVotes2020 #NamibiaVotes2020 #EagleFM pic.twitter.com/6ZQqaNctZx
— Eagle FM Namibia (@EagleFMNam) November 26, 2020
اس کا کہنا ہے ؛’’بچپن میں مجھے یہ نام دوسرے ناموں جیسا ہی معلوم ہوتا تھا لیکن جوں جوں عمر بڑھتی گئی تو معلوم ہوا اس نام کے شخص نے دنیا کو کس مصیبت میں ڈال رکھا تھا۔ میرا اس سے کوئی لینا دینا نہیں۔‘‘
یاد رہے کہ پہلی عالمی جنگ کے خاتمے بعد اور ہٹلر کے برسر اقتدار آنے سے پہلے ہی نمبیا پر جرمنی کا تسلط ختم ہوگیا تھا تاہم جرمن استبداد کی خونیں داستان اس ملک کی تاریخ کا حصہ ہے۔
1904 اور 1908 کے درمیان جرمن استعماری فوجوں نے نمبیا میں بسنے والے ناما اور ہیرورو قبیلے کی 80 فیصد آبادی کو قتل کردیا تھا۔ مؤرخین اس قتل عام کو “the forgotten genocide” (فراموش کردہ قتلِ عام) کا عنوان دیتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔