- عمران خان نے خطاب میں اپنے ہی ارکان اسمبلی کو چور کہہ دیا، یوسف رضا گیلانی
- کیپٹل ہل پر ایک بار پھر حملے کی اطلاعات، واشنگٹں میں سیکیورٹی ہائی الرٹ
- سندھ میں انتخابی نتائج؛ پی ٹی آئی اور جی ڈی اے کو 6 باغیوں کی تلاش
- ترکی کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، کور کمانڈر سمیت 10 فوجی ہلاک
- الیکشن کمیشن کا وزیراعظم کے خطاب کا نوٹس، خصوصی اجلاس طلب کرلیا
- کھلے سمندر میں لانچ پر چھاپہ، 82 کروڑ روپے کی حشیش برآمد
- ڈالر کی تنزلی کا سلسلہ رک گیا
- پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا احسان مانی اور وسیم خان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
- ایل پی جی کی قیمت میں 22 روپے فی کلو گرام کمی
- پی ایس ایل میچز ملتوی؛ ٹکٹوں کی ری فنڈنگ کا طریقہ کار طے کرلیا گیا
- ترکی کا امریکا سے ایران پر عائد پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ
- کرپشن کیس؛ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی پر فرد جرم عائد
- افغانستان میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 7 افراد ہلاک
- سعودی عرب نے حوثی باغیوں کا ایک اور میزائل حملہ ناکام بنا دیا
- وزیر اعظم پر اعتماد کا ووٹ؛ قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرلیا گیا
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے کرنل اور 2 اہلکاروں نے خودکشی کرلی
- عمران خان کی حکومت کو اب کوئی نہیں بچا سکتا، بلاول بھٹو زرداری
- 5 سالہ بچی سے زیادتی کرنے والے مجرم کو سزائے موت
- شاہی محل کی دیوار اور سرپھرے نوجوان
- ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 1900 روپے کی غیرمعمولی کمی
امریکا نے چین پر نئی ویزا پابندیاں عائد کردیں

مبصرین اقدام کو چین امریکا تعلقات کی کشیدگی میں مزید اضافے کے طور پر دیکھ رہے ہیں(فوٹو، فائل)
واشنگٹن ڈی سی: امریکا نے چین سے متعلق نئی ویزا پابندیاں متعارف کروادی ہیں جنھیں چینی وزارت خارجہ نے سیاسی دباؤ اور سرد جنگ کی ذہنیت کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ چین کی کمیونسٹ پارٹی کے تمام ارکان کو ویزے کے اجرا میں نئی پابندیاں متعارف کروا دی گئی ہیں۔
نئے قوانین کے مطابق چین کی کمیونسٹ پارٹی کے ارکان اور ان کے اہل خانہ کو صرف امریکا کے سفر کے لیے زیادہ سے زیادہ ایک ماہ کا ویزا جاری کیا جائے گا جب کہ اس ویزا پر انہیں ایک ہی بار امریکا آنے کی اجازت ہوگی۔ اس سے قبل اس ویزے کی مدت دس برس تک تھی۔
یادرہے کہ یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارت سے سبکدوش ہونے میں دو ماہ کا عرصہ رہ گیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تجارتی معاہدوں اور کورونا وائرس کے بعد چین سے متعلق انتہائی سخت گیر مؤقف اختیار کیا ہے جس کے بعد دنیا کی ان دوبڑی اقتصادی طاقت تسلیم کیے جانے والے ممالک کے تعلقات انتہائی کشیدہ ہوچکے ہیں۔
امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان نے الزام عائد کیا کہ چینی کمیونسٹ پارٹی امریکا میں چینی امریکی گروپوں کی سرگرمیوں اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے مختلف گروہوں کو دھمکانے اور ان کی جاسوسی کے لیے اپنے ایجنٹ بھیجتی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکا نے برسوں کمیونسٹ پارٹی کو امریکا میں اداروں اور کاروباری مواقع تک آزادانہ رسائی دی جب کہ چین میں امریکی شہریوں کے ساتھ کبھی یکساں سلوک نہیں رکھا گیا۔
تاہم اس بیان میں ابھی تک یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ اس پابندی کا اطلاق کس طرح کیا جائے گا کیوں کہ چین کی کمیونسٹ پارٹی کے 92 لاکھ ارکان ایسے ہیں جو براہ راست سیاسی و ریاستی امور سے تعلق نہیں رکھتے۔
اس سے قبل امریکا ہیوسٹن میں چینی قونصل خانہ بند کرچکا ہے جس کے جواب میں چین نے بھی اپنے شہر شینجو میں امریکی قونصلیٹ خالی کروا لیا تھا۔ علاوہ ازیں امریکا کی جانب سے چین سے آنے والے طالب علموں پر بھی کئی پابندیاں متعارف کروائی جاچکی ہیں جب کہ امریکا زیر تعلیم سب سے زیادہ غیر ملکی طالب علم چین ہی سے تعلق رکھتے ہیں۔
یہ خبر بھی دیکھیے: چین نے امریکا کو تصادم کے خطرے سے خبردار کردیا
مبصرین کا کہنا ہے کہ چین کے ساتھ کشیدگی کی جو پالیسی صدر ٹرمپ نے شروع کی تھی امکان یہی ہے کہ وہ اپنا منصب چھوڑنے سے قبل چین کے خلاف سخت ترین اقدامات کرکے جائیں گے جس کی وجہ سے نومنتخب صدر کو مستقبل میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
چین کا رد عمل
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکا کہ یہ اقدام اس کے اپنے مفادات کے خلاف ہے۔ ایسے اقدامات امریکا میں چین سے نفرت کرنے والے ایسے عناصر کی کارستانی ہے جو سرد جنگ کی ذہنیت رکھتے ہیں۔ یہ اقدام سیاسی دباؤ ڈالنے کے لیے اٹھایا گیا قدم ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔