- قلات میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں دو دہشت گرد ہلاک
- نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ دو روزہ دورے پر کویت پہنچ گئے
- عماد اور عامر پاکستان کیلئے کھیلنا نہیں چاہتے تھے، ڈائریکٹر قومی کرکٹ ٹیم
- ٹیم دورہ آسٹریلیا کیلئے پرجوش ہے، محمد حفیظ
- انٹرا پارٹی الیکشن میں عمران خان کی دستبرداری کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، تحریک انصاف
- الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کی حتمی اشاعت 30 نومبر کو جاری کرے گا
- لاہور؛ سرغنہ سمیت اسد ڈکیت گینگ کے پانچ ارکان گرفتار
- پاکستان رہنے کیلیے دنیا کے سستے ترین ممالک میں سرفہرست
- قومی کرکٹ ٹیم کے دورہ آسٹریلیا کیلئے منیجمنٹ اور کوچنگ اسٹاف کا اعلان
- بیوی نے غیر ازدواجی تعلقات پر شوہر کو بالکونی سے نیچے پھینک دیا
- دنیا کی سب سے کم عمر ذہین بچی
- اہلیہ سے منسوب جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے امام الحق کو پریشان کردیا
- ورلڈکپ فائنل میں بھارت کی شکست کا جشن منانے پر 7 کشمیری طلبا گرفتار
- شعیب اختر بیس بال کے ایمبیسیڈر بن گئے
- ہونڈا کا پاکستان میں الیکٹرک بائیک متعارف کرانے کا اعلان
- پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن ہفتے کو ہوں گے، عمران خان حصہ نہیں لیں گے
- گوگل دسمبر سے غیر فعال اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنا شروع کر دے گا
- سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے سے اپنی جائیدادیں واپس مانگ لیں
- افغان شہری کا خودکش حملہ، پاکستان کا حافظ گل بہادر کی حوالگی کا مطالبہ
- عالمی بینک نے پاکستان میں بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے کی مخالفت کردی
ایک اخبار نے نیب سے متعلق سپریم کورٹ کی خبر کو غلط چلایا، جسٹس عمر عطا بندیال
میں نے ایک ملزم کے خلاف 90,90 روز کےریمانڈ کو ظلم کہا اور اخبار نے صرف 90 روز کے ریمانڈ کو ظلم کہہ دیا، جسٹس عمر عطا
اسلام آباد: سپریم کورٹ کے جج جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا ہے کہ نیب کے حوالے سے خبر کو ایک اخبار نے غلط چلایا۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ گزشتہ روز نیب کے حوالے سے سپریم کورٹ کی خبر کو غلط چلایا گیا، غلط خبر کے چلنے سے عدلیہ کے ادارے پر بات آتی ہے۔
جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا ہے کہ میں نے ایک ملزم کے خلاف 90,90 روز کے بار بار ریمانڈ لینے کو ظلم کہا تھا، لیکن ایک اخبار میں صرف 90 روز کے ریمانڈ کو ظلم کہہ دیا، عدالت قانون کی اجازت کو ظلم کیسے کہہ سکتی ہے، ابھی تمام ادارے اس خبر کو دوبارہ چلائیں۔
یہ بھی پڑھیں: نیب ملزمان کو ہراساں اور اپنے اختیارات کا غلط استعمال نہ کرے، سپریم کورٹ
جسٹس مظاہر علی اکبر کا کہنا تھا کہ میرے حوالے سے بھی غلط خبر چلائی گئی، فوجداری مقدمات میں 14 روز سے زیادہ کا ریمانڈ تو ہو نہیں سکتا، کل اپنے ریمارکس میں جسٹس منیر کے فیصلے کا بھی ذکر کیا تھا، چالیس روز کے ریمانڈ کی بات میں نے نہیں کی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ میں نیب ملزمان کے خلاف ایک سے زائد ریفرنسز دائر کرنے کے حوالے سے کیس کی سماعت ہوئی تھی، دوران سماعت جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے تھے کہ ہر ریفرنس میں ایک ملزم کے خلاف نوے نوے روز کا ریمانڈ ظلم ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔