- پاور ٹیرف میں اضافے سے ایکسپورٹ متاثر ہونے کا خدشہ
- علی زیدی کو کراچی کمیٹی تو درکنار کابینہ میں بھی نہیں ہونا چاہیے، سعید غنی
- کیا کورونا ویکسین نئے کووِڈ 19 کے خلاف ناکارہ ہوجائے گی؟
- گھریلو ملازم نے مالک کی 5 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد بیدردی سے قتل کردیا
- پاکستان مخالف نعرے و اشتعال انگیز تقریر؛ گواہ پولیس انسپیکٹر نے 7 ملزمان کو شناخت کرلیا
- بھارت میں نو سربازوں نے جیولر کو 50 لاکھ میں سونے کی جگہ مٹی دیدی
- عالمی اور مقامی منڈی میں سونے کے نرخ پھر بڑھ گئے
- ہفتے بھر میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر کو تنزلی کا سامنا
- كوئٹہ سمیت شمالی بلوچستان پھر شدید سردی كی لپیٹ میں، درجہ حرارت منفی 6 تک گر گیا
- گوگل نے موبائل پر سرچنگ کی سہولت میں تبدیلیوں کا فیصلہ کرلیا
- بلاول کے پاس تحریک عدم اعتماد کے نمبر پورے ہیں تو پیش کریں، احسن اقبال
- لڑکی سے دوران ڈکیتی اجتماعی زیادتی کے ملزم پولیس حراست سے فرار
- سابق صدر ٹرمپ کیخلاف کانگریس عمارت حملے پر مواخذہ آئندہ ماہ سے ہوگا
- قومی کھیل ہاکی کی ترقی کے لیے اداکارشان میدان میں آگئے
- نئی قسم کا کورونا وائرس زیادہ ہلاکت خیز ثابت ہو رہا ہے، برطانوی وزیراعظم
- براڈ شیٹ میں 100ملین ڈالرز کی مزید جائیدادیں سامنےآرہی ہیں، شیخ رشید
- کینیڈا کی گورنر جنرل ملازمین کو ہراساں کرنے پر مستعفی
- نیب کا شہریوں کے اکاؤنٹس سالوں تک بلاک کرنا بنیادی آئینی حقوق کیخلاف ہے، عدالت
- چیف سلیکٹرمحمد وسیم کراچی پہنچ گئے، 16 کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان متوقع
- حکومت نے بجلی مہنگی کرنے کی درخواست نیپرا کو بھجوادی
کورونا وائرس کے مریضوں میں اینٹی باڈیز 6 ماہ تک برقرار رہتی ہیں، تحقیق

90 فیصد مریضوں میں اینٹی باڈیز 6 ماہ بعد بھی جسم میں ہائی گئیں، فوٹو : فائل
ٹوکیو: جاپان میں کی جانے والی ایک تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے مریضوں میں اینٹی باڈیز 6 ماہ تک برقرار رہتی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان کی یوکوہاما یونیورسٹی محققین نے کووڈ-19 سے جنگ جیتنے والے مریضوں میں اس وائرس کے اینٹی باڈیز کتنے عرصے تک جسم میں برقرار رہتے ہیں کے سوال کا جواب ڈھونڈنے کے لیے 376 مریضوں پر تحقیق کی۔
اس تحقیق سے ثابت ہوا کہ 98 فیصد مریضوں میں کورونا اینٹی باڈیز جسم میں 6 ماہ بعد بھی ہائے گئے ہیں۔ تحقیق کے اگلے مرحلے میں ایک سال بعد مریضوں کے جسم میں دوبارہ اینٹی باڈیز کا جانچا جائے گا۔
تحقیق کے لیے چُنے گئےمریضوں میں خواتین اور مردوں کی یکساں تعداد تھی جب کہ اوسط عمر 49 سال تھی۔ زیادہ تر ایسے مریض تھے جن میں علامتیں شدید قسم کی تھیں۔
گو کہ یہ تحقیق نہایت قلیل مریضوں پر کی گئی ہے تاہم جاپان یونیورسٹی کی تحقیقی ٹیم کا دعویٰ ہے کہ اس سے ملتی جلتی جتنی بھی ریسرچ عالمی سطح پر ہوئی ہیں اُنکے نتائج بھی یہی آئے ہیں۔
واضح رہے کہ جب کوئی جرثومہ ہمارے جسم میں داخل ہوتا ہے تو مدافعتی نظال متحرک ہوجاتا ہے اور اس جرثومے کی اینٹی باڈیز بناتا ہے جو جرثومے کو تباہ کردیتے ہیں اور جسم کو آئندہ بھی بیماری سے بچالیتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔