بھارتی عدالت نے مسلمانوں کے قاتل نریندرا مودی کو گجرات فسادات کیس سے بری کردیا

ویب ڈیسک  جمعرات 26 دسمبر 2013
نریندرا مودی پر گجرات فسادات کی سازش تیار کرنے کا الزام عائد ہے۔ فوٹو: اے ایف پی/ فائل

نریندرا مودی پر گجرات فسادات کی سازش تیار کرنے کا الزام عائد ہے۔ فوٹو: اے ایف پی/ فائل

احمدآباد: بھارتی کی مقامی عدالت نے ہندو انتہا پسند جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے وزارت عظمی کے امیدوار نریندرا مودی کو 2002 میں مسلم کش گجرات فسادات کے تمام الزامات سے بری کر دیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق میٹروپولیٹن عدالت نے ذکیہ جعفری کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کے دوران خصوصی تحقیقات ٹیم کی جانب سے نریندار مودی کو 2002 کے گجرات فسادات کیس میں دی گئی ” کلین چٹ“ کو قبول کرکے انہیں بری کردیا، درخواست گزار ذکیہ جعفری جو کہ اس موقع پر عدالت میں موجود تھیں 7 سال کی جدوجہد کے بعد عدالتی فیصلے پر شدید مایوس ہوئیں اور اپنا ضبط کھو بیٹھیں اوران کی آنکھوں سے بے اختیار آنسونکلنا شروع ہوگئے۔

بعدازاں اپنے وکیل اور بیٹے کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انہیں فیصلے پر شدید مایوسی ہوئی ہے اور وہ اس سے بالکل بھی مطمئن نہیں ہیں، ہم میٹروپولیٹن عدالت کے فیصلے خلاف ہائی کورٹ میں جائیں گے۔ ان کے وکیل کا کہنا تھا کہ انہوں نے اتنی بڑی سازش کیس میں اس قدر ثبوت فراہم کیے تھے  کہ وزیراعلی نریندر مودی کے خلاف مقدمہ چلایا جا سکے، ہم فیصلے سے مطمئن نہیں ہیں اور ایک ماہ میں اس کے خلاف اپیل دائر کریں گے۔

واضح رہے کہ ذکیہ جعفری کے شوہر اور کانگریس کے ایم پی احسان جعفری اور 69 دیگر افراد 2002 میں احمدآباد میں مسلم کش فسادات کے دوران ہلاک ہوگئے تھے۔ ذکیہ جعفری کی جانب سے دائر کیس میں نریندرا مودی اور 57 دیگر افراد کو 2002 فسادات کی سازش میں شامل قرار دیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔