- عید الاضحی کب ہوگی، مصر کے ماہرینِ فلکیات نے بتادیا
- پی سی بی میں اکھاڑپچھاڑ شروع، الیکشن کمیشن اور اسکروٹنی کمیٹی تحلیل
- شوہر کے مبینہ تشدد کا شکار خاتون کا بھارت جانے سے انکار، تحفط فراہم کرنے کا مطالبہ
- کراچی: آٹا سستا ہونے کے باوجود روٹی، نان اور ڈبل روٹی کی قیمت کم نہ ہوسکی
- صدر زرداری کو ہاکی کے امور پر بریفنگ دی جائے گی، شہلا رضا
- کور کمانڈرز کانفرنس کا مسلح افواج کے خلاف منفی پروپیگنڈا پر سخت کارروائی پر اتفاق
- عدالت کے حکم پر لاہور میں حراستی ملزمان کو بخشی خانوں میں کھانا فراہم کیا جانے لگا
- پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے جو ہو سکا کریں گے، سعودی وزیر خارجہ
- غیر ازدواجی تعلقات؛ بیوی نے شوہر پر کھولتا ہوا پانی انڈیل دیا
- آسٹریلیا میں چیونٹیوں کی پُراسرار قسم دریافت
- ان 3 حالات میں دانتوں کو برش نہ کریں
- ترجمے کی مضحکہ خیز غلطی، بھارتی ریلوے اسٹیشن پر لگا بورڈ وائرل ہوگیا
- لاہور؛ 5 سالہ بچے سے زیادتی کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار
- حکومت بجلی 100 روپے فی یونٹ تک لے جائیگی اور پیٹرول بھی مزید مہنگا کریگی، عمر ایوب
- عمران خان کی رہائی کسی ڈیل کی صورت میں نہیں ہورہی، چیئرمین پی ٹی آئی
- سائفر کیس؛ ایف آئی اے کو دلائل کیلئے لمبا وقت چاہیے تو سزا معطل کردیتے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ملک میں دو قانون نہیں چل سکتے، عمران خان کی بہاولنگر واقعے کی شدید مذمت
- نواز شریف روٹی کی قیمت معلوم کرنے عوام میں پہنچ گئے
- وفاقی تعلیمی اداروں میں انٹرپرینیورشپ نصاب کا آغاز کردیا گیا
- کراچی : اسکول میں جنریٹر کا دھواں بھرنے سے 10 سے زائد بچوں کی حالت خراب
شیرخوار بچوں سے باتیں کریں وہ زبان جلدی سیکھتے ہیں، تحقیق
اسٹینفرڈ: بہت چھوٹے بچوں سے والدین اور ان کے بڑے بہن بھائی جب بات کرتے ہیں تو ان کے دماغ کا وہ گوشہ سرگرم ہوتا ہے جہاں زبان کی معلومات جنم لیتی ہے اور یوں وہ قدرے جلدی زبان سیکھتے ہیں۔
لیکن یہ بات یہاں ختم نہیں ہوتی بلکہ بچوں سے بات چیت کرنے پر ان کے دماغی کی ساخت کی بھی تشکیل ہوتی ہے اور دماغ کی بڑھوتری ہوتی ہے۔ اس ضمن میں پانچ سے آٹھ ماہ کے بچوں کو سلایا گیا اور دورانِ نیند فنکشنل میگنیٹک ریزوننس امیجنگ (ایف ایم آر آئی) اسکین کیے گئے۔
یہ تجربات سان فرانسسکو کے بے ایریا میں کیے گئے اور بچوں کو ایک طرح کا جدید سینسر پہنایا گیا جسے ایک طرح کا ’ٹاک پیڈو میٹر‘ کہا جاتا ہے۔ اس آلے میں 8 گھنٹے کی گھریلو بات چیت ریکارڈ تھی۔
اس ڈیٹا کی بدولت ماہرین گفتگو کے معیار اور مقدار کا بھی جائزہ لیتے رہے۔ اگرچہ اس عمر کے بچے بات نہیں کرتے بس ابتدائی اور خام الفاظ اور حروف خارج کرتے ہیں۔ اس سے بسا اوقات والدین بچے کا اشارہ سمجھ بھی جاتے ہیں لیکن سب سے بڑھ کر جب والدین بچے سے بات کرتے ہیں تو شیرخوار بچوں کا دماغ تبدیل ہوتا ہے اور ان کا دماغی سرکٹ بھی تبدیل ہوجاتا ہے۔
واضح رہے کہ اسٹینفرڈ یونیورسٹی کے ماہرین نے یہ اہم تحقیق کی ہے۔ اس ضمن میں 99 شیرخوار بچوں کو گھریلو زبان کے ماحول میں رکھا گیا جن میں سے 51 بچوں میں فنکشنل ایم آر آئی سے دماغی اسکین لیا گیا۔ جب جب بچوں کو آوازیں سنائی گئیں تو ان کے دماغ کا ایک گوشہ ٹیمپرل کارٹیکس سرگرم ہوا جو زبان کو سمجھنے کا کام کرتا ہے اور اس طرح بچہ زبان سیکھنے لگتا ہے۔
ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ خواہ بچہ آپ کی بات سمجھے یا نہیں، اس سے شروع کے دنوں میں ہی بات چیت کریں تو اس کے فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔