- کراچی میں نیول، رینجرز ہیڈ کوارٹرز، گورنر، سی ایم ہاؤس، سب کا فٹ پاتھوں پر بھی قبضہ ہے، چیف جسٹس
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
دورانِ حمل ماں کی گھبراہٹ بچے کے دماغ پر اثرانداز ہوسکتی ہے
واشنگٹن: سائنسدانوں نے ایک تازہ سروے کے بعد کہا ہے کہ اگر دورانِ حمل ماں ذہنی تناؤ اور گھبراہٹ کی شکار ہے تو اس سے بچے کی دماغی نشوونما پر فرق پڑسکتا ہے۔
یہ تحقیق چلڈرن نیشنل ہسپتال، واشنگٹن کے پروفیسر لمپور پولس اور ان کے ساتھیوں نے کی ہے جس کی تفصیل سات دسمبرکو جرنل آف امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن کے اوپن جرنل میں شائع ہوئی ہے۔ اس تحقیق سے ایک دیرینہ مسئلے کو حل کرنے میں مدد ملے گی جس میں ماں کی نفسیاتی کیفیت اور بچے کی دماغی نشوونما کے درمیان گہرا تعلق دریافت ہوا ہے۔ لیکن ماہرین نے اسے خطرناک قرار دیتے ہوئے حاملہ خواتین کو ہرقسم کے ذہنی اور نفسیاتی دباؤ سے دور رہنے کے اقدامات پر زور دیا ہے۔
اس سے قبل کی گئی تحقیق بتاتی ہے کہ اگر دورانِ حمل مائیں ذہنی تناؤ، گھبراہٹ اور ڈپریشن کی شکار ہوتی ہیں تو ایک جانب زچگی میں پیچیدگیاں بڑھتی ہیں جبکہ ان کے بچوں میں سماجی، نفسیاتی اور رویہ جاتی مسائل بھی جنم لیتے ہیں۔ اس ضمن میں ماہرین نے ماؤں کے پیٹ میں موجود بچے کا دوسری اور تیسری سہ ماہی کے دوران ریسٹنگ اسٹیٹ فنکشنل میگنیٹک ریزوننس امیجنگ سے اسکین کیا اور اس کا ڈیٹا جمع کیا جاتا رہا۔
اس دوران 50 خواتین سے طویل سوالنامے بھروائے گئے اور بطورِ خاص ان میں گھبراہٹ، اداسی اور بے چینی کے بارے میں پوچھا گیا۔ جن خواتین نے ڈپریشن اور گھبراہٹ کی شکایت کی ان کے خصوصی اسکین لیے گئے۔ معلوم ہوا کہ جو خواتین یاسیت، ڈپریشن اور گھبراہٹ کی شکار تھیں ان کے بچے کے دماغی میں کئی طرح کے روابطہ اور کنیکشن کمزور تھے جو عام حالات میں نارمل ہونے چاہئیں۔
اس تحقیق کے بعد ماہرین نے کہا ہے کہ دورانِ حمل خواتین کی دماغی صحت اور نفسیاتی کاؤنسلنگ کا بطورِ خاص خیال رکھنے کی اشد ضرورت ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔