پی ڈی ایم کا حکومت کے خلاف جنوری کے آخری ہفتے میں لانگ مارچ کا اعلان

اسٹاف رپورٹر  بدھ 9 دسمبر 2020
پی ڈی ایم نے جنوری میں عوامی رابطے کی مہم چلانے کا بھی اعلان کردیا (ٖفوٹو، فائل)

پی ڈی ایم نے جنوری میں عوامی رابطے کی مہم چلانے کا بھی اعلان کردیا (ٖفوٹو، فائل)

 اسلام آباد: اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے جنوری کے آخری ہفتے میں حکومت کے خلاف لانگ مارچ کا اعلان کردیا۔

پی ڈی  ایم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے  اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میاں افتخار نے بتایا کہ پہیہ جام ہڑتال  کے لئے شیڈول تیار کرلیا ہے۔لاہور جلسے میں آئندہ شیڈیول کا اعلان کیا جائے گا۔ 13 دسمبر کے جلسے پر توجہ مرکوز ہے۔ جنوری میں ڈاکٹروں،وکلا، تاجروں اور کسانوں سے رابطہ کریں گے۔

میاں افتخار نے کہا کہ تمام مکاتب فکر کے لوگوں کو تحریک کا حصہ بنایا جائے گا۔ حکومت نے گرفتاریاں شروع کردی ہیں. حکومت ناکام اور اپوزیشن کامیاب ہوئی ہے. لاہور میں حکومت کو شکست فاش دیں گے۔  حکومتی ہتھ کنڈو ں کا سامنا کریں گے.

انہوں نے کہا کہ پابندیوں کے باجود ملتان کا جلسہ کامیاب ترین تھا۔ دھاندلی زدہ حکومت کو پہلے مانا نہ اب مانیں گے. ہمارا شیڈیول طے ہوچکا ہے۔ اعلان لاہور جلسے میں ہوگا۔ اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا جنوری کے آخر تک کا شیڈول تیار کر لیا ہے.ساری دنیا کی نظریں لاہور جلسے پر لگی ہیں۔ پورے پاکستان میں تحریک کا سلسلہ جاری رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈی جے بٹ کو شرمناک طریقے سے گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ لاہور جلسے میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں۔ جلسہ گاہ کو تالاب بنا دیا گیا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیے: پی ڈی ایم ارکان اسمبلی کا استعفے پیش کرنے کا سلسلہ جاری

میاں افتخار نے کہا کہ کرپٹ لوگوں کے ساتھ اسمبلی میں بھی نہ بیٹھنے والا اب مذاکرات کی باتیں کر رہا ہے۔ کوئی غلط فہمی کا شکار نہ ہو اس کو پہلے مانا نا اب مانتے ہیں۔ شفاف ری الیکشن ہمارا مطالبہ ہے جب استعفے دیں گے تو حکومت نہیں چلے گی۔

انہوں نے کہا کہ وزیرستان جاتے ہوئے ڈی آئی خان میں عمران خان نے کہا آگے جانا مشکل ہے مجھے گرفتار کرو ہم نے گرفتار نہ کرنے کی ہدایت دی تھی. عمران شکار کرنے تو گئے ہوں گے لیکن احتجاج کرنے نہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ تھریٹ الرٹ ہوتا ہے تو شہریوں کی حفاظت کرنا حکومت کا کام ہے ۔عمران خان  نے جب احتجاج کیا تو ہم نے تحفظ دیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔