کراچی میں رواں سال اغوا برائے تاوان کا 10 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، احمد چنائے

ویب ڈیسک  جمعـء 27 دسمبر 2013
اغوا کی سب سے زیادہ وارداتیں سہراب گوٹھ، منگھوپیر اور ڈیفنس میں ہوتی ہیں، ایس ایس پی محمد اظفر   فوٹو؛فائل

اغوا کی سب سے زیادہ وارداتیں سہراب گوٹھ، منگھوپیر اور ڈیفنس میں ہوتی ہیں، ایس ایس پی محمد اظفر فوٹو؛فائل

کراچی: سٹیزن پولیس لائزن کمیٹی (سی پی ایل سی) کے چیف احمد چنائے کا کہنا ہے کہ کراچی میں رواں سال اغوا برائے تاوان کا 10 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کےمطابق سی پی ایل سی کے سربراہ احمد چنائے کا کہنا ہے کہ کراچی 2013 کے دوران 166  افراد اغوا ہوئے جب کہ ہر مہینے 12 سے 15 تاجر اغوا ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں اضافے کے باعث رواں سال کراچی میں اغوا برائے تاوان کا 10 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔

اغوا ہونے والے 25 افراد کو کروڑوں روپے تاوان کے عوض رہائی نصیب ہوئی جب کہ سی پی ایل سی کا دعویٰ ہے کہ 146 افراد کو چھاپے اور مقابلوں کے بعد تاوان کے بغیر بازیاب کرایا گیا تاہم  3 افراد اب بھی اغواکاروں کی قیدمیں ہیں۔ پولیس اورحساس اداروں کی کارروائیوں میں 26 اغواکارمارے بھی گئے اور بارہ گروپ قانون کے شکنجے میں کس لئے گئے، وارداتوں میں قانون کے محافظ بھی ملوث پائے گئے۔

دوسری جانب ایس ایس پی محمد اظفر کے مطابق اغوا کی وارداتوں میں گینگ وار، کالعدم تحریک تحریک طالبان پاکستان، بلوچ لبریشن آرمی اور ایک سیاسی جماعت شامل بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہاکہ  اغوا کی سب سے زیادہ وارداتیں سہراب گوٹھ، منگھوپیر اور ڈیفنس میں ہوتی ہیں۔

واضح رہے کہ کراچی سے 2010 میں اغواکی وارداتوں کی تعداد 112 اور 2011 میں 113 جب کہ 2012 میں 132 افراد کو اغوا کیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔