- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
لبنان کے دارالحکومت بیروت میں دھماکے سے سابق وزیرخزانہ سمیت 5 افراد ہلاک، 50 سے زائد زخمی
بیروت: لبنان کے دارالحکومت بیروت میں کار بم دھماکے کے نتیجے میں سابق وزیر خزانہ محمد شطح سمیت 5 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق لبنانی حکام کا کہنا تھا کہ دارالحکومت بیروت میں پارلیمنٹ ہاؤس کے قریب سابق وزیر محمد شطح کے کانوائے کو کار میں سوار خود کش بمبار نے اس وقت نشانہ نبایا گیا جب وہ ایک اہم میٹنگ میں شرکت کے لئے جا رہے تھے، دھماکا اتنا شدید تھا کہ قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور متعدد گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا، دھماکے کے نتیجے میں محمد شطح سمیت 5 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے، امدادی ٹیمو ں کے اہلکاروں نے زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتالوں میں منتقل کر دیا ہے جہاں ڈاکٹروں کے مطابق متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
واضح رہے کہ محمد شطح کا شمار لبنان کے اہم اپوزیشن رہنماؤں میں ہوتا تھا، محمد شطح سابق لبنانی وزیراعظم سعد حریری کے مشیر بھی تھے اور پڑوسی ملک شام کے صدر بشارالاسد کے سخت مخالف سمجھے جاتے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔