- میرے شوہر کو جیل میں دہشتگروں کیساتھ رکھا گیا ہے، اہلیہ حبا چوہدری
- الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دینے کا کیس؛ فواد چوہدری کی ضمانت منظور
- پیپلزپارٹی امیدوار نثار کھوڑو بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- شاہد خاقان عباسی پارٹی کا اثاثہ ہیں، جلد ملاقات کروں گی، مریم نواز
- پی ایس ایل8؛ کامران اکمل پشاور زلمی کے ہیڈکوچ بن گئے
- (ن) لیگ نے شاہد خاقان عباسی کے مستعفی ہونے کی تصدیق کردی
- کراچی میں خواتین کیلیے پنک بس سروس کا افتتاح
- یوٹیلیٹی اسٹورز پرمتعدد اشیا کی قیمتوں میں اضافہ
- آئی ایم ایف کی ایک اور شرط قبول، حکومت کا بجلی مزید مہنگی کرنیکا فیصلہ
- شاہین کا ڈیزائن کردہ لاہور قلندرز کا نیا لوگو زیر بحث آگیا
- دہشتگردوں کو کون واپس لایا؟کس نے کہا تھا یہ ترقی میں حصہ لینگے، وزیراعظم
- یورپی حکومتیں قرآن کی بے حرمتی کے واقعات کا سدباب کریں؛ سعودی عرب
- کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کے کیسز کی بھرمار ہوچکی، سندھ ہائیکورٹ
- خود کش حملہ آور مہمانوں کے روپ میں اندر آیا، تفتیشی ٹیم
- پیٹرول، ڈیزل بڑے اضافے کے باوجود عوام کی پہنچ سے دور
- جسٹس فائز عیسیٰ کے پشاور خودکش حملے کے حوالے سے اہم ریمارکس
- عمران خان کا توہین الیکشن کمیشن کیس سننے والے ارکان پر اعتراض
- پی ایس ایل8؛ لاہور میں کتنے سیکیورٹی اہلکار میچ کے دوران فرائض نبھائیں گے؟
- مسلح افراد تاجر سے 3 لاکھ امریکی ڈالر چھین کر فرار
- پنجاب میں نگراں حکومت اور ایڈووکیٹ جنرل آفس کے درمیان شدید تنازعہ
اگر کردارکشی نہ رکی تو کسی بھی اور ٹیم کیلئے کھیلنے کا حق رکھتا ہوں، شعیب ملک

میں گزشتہ 17 سالوں سے پی آئی اے کی طرف سے کھیل رہا ہوں اور اس دوران ڈپارٹمنٹ نے متعدد وعدے توڑے ہیں، شعیب ملک۔ فوٹو: پی سی بی
کراچی: قومی ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک کے ڈومیسٹک سیزن کو چھوڑ کر آسٹریلین “بگ بیش ٹی 20″ کھیلنے کے فیصلے پر اپنی ٹیم پی آئی اے سے شدید اختلافات پیدا ہو گئے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اگر ان کی کردار کشی نہ رکی تو وہ کسی بھی اور ٹیم کے لیے کھیلنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
پی آئی اے کے ڈپٹی جنرل منیجر شعیب محمد نے ٹی وی انٹرویو میں دعوی کیا ہے کہ شعیب ملک نے “بگ بیش ٹی 20″ میں ہوبارٹ کی نمائندگی کرنے سے قبل مینجمنٹ کو آگاہ نہیں کیا تھا۔، ہم بغیراجازت ٹیم کو چھوڑنے پر انہیں شوکاز نوٹس بھی جاری کر سکتے ہیں، شعیب ملک ہمارے تجربہ کار کھلاڑی ہیں اور ٹیم ميں ان کی کمی کو شدید طور پر محسوس کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب نے شعیب ملک نے بھی ان رپورٹس پر انتہائی سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ ایک انٹریو میں شعیب ملک کا کہنا تھا کہ انہوں نے کرکٹ بورڈ اور پی آئی اے دونوں سے اجازت لی تھی، میں گزشتہ 17 سالوں سے پی آئی اے کی طرف سے کھیل رہا ہوں اور اس دوران ڈپارٹمنٹ نے متعدد وعدے توڑے ہیں لیکن میں ان کے لیے مسلسل کھیلتا رہا۔ شعیب ملک کا مزید کہنا ہے کہ اگر ان کی کردار کشی نہ رکی تو وہ کسی بھی اور ٹیم کے لیے کھیلنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔