- بینظیر کی شہادت پر بھی الیکشن ملتوی ہوئے تھے، گورنر کے پی
- الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت سیلاب متاثرین سمیت مستحقین میں ونٹرپیکیج تقسیم
- ملک بھر میں قائم حراستی مراکز کی فہرست طلب
- پی ٹی آئی کے سابق رکن اسمبلی پر دہشت گردی کامقدمہ درج
- پاکستان کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا ایک اور منصوبہ ناکام
- افتخار چوہدری کے اعتراض پرعمران خان کیخلاف ہرجانہ کیس کا بینچ تبدیل
- حازم بنگوار، فیشن اور منافقانہ معاشرتی رویہ
- پاکستان کو طالبان کے خطرے کیخلاف دفاع کا حق حاصل ہے، امریکا
- برطانیہ میں خاتون کو آن لائن ہراساں کرنے والا ملزم اسلام آباد سے گرفتار
- پی ایس ایل ٹکٹس کی فروخت شروع
- اپنے باغ کا خوبصورت پھول شاہین کے نکاح میں دیدیا، دونوں کو مبارکباد، شاہد آفریدی
- پی ٹی آئی کا حکومت کی دعوت پر آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت پر غور
- شیخ رشید کا اسلام آباد سے کراچی منتقلی روکنے کیلیے عدالت سے رجوع
- امریکا میں چینی غبارے کی پرواز، وزیر خارجہ کا دورہ چین ملتوی
- گستاخانہ مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا پاکستان میں بلاک
- کراچی؛ خاتون کے ساتھ اوباش نوجوانوں کی سرعام بدتمیزی، حملے کی کوشش
- کراچی میں 2 ماہ میں سرکاری تیل چوری کی تیسری لائن پکڑی گئی
- چین کی نیوکلئیر انرجی کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی
- پیٹرول مزید 30 روپے لیٹر مہنگا ہونے کا امکان
- اعظم خان یو اے ای کے گولڈن ویزا ہولڈر بن گئے
جمہوریت کو خطرہ ہوا تو نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہوں گے، بلاول بھٹو زرداری

ہم اس بات پر یقین رکھتےہیں کہ بدترین جمہوریت بہترین آمریت سے بہتر ہے، بلاول فوٹو:پی پی آئی
لاڑکانہ: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نواز شریف کو یقین دلاتا ہوں اگر جمہوریت کو خطرہ ہوا تو ہم ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
گڑھی خدا بخش میں سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی چھٹی برسی کے موقع پر جلسے سے خطاب کرتےہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی ماں کے اکلوتے بیٹے کی حیثیت سے قبر پر ٹوٹے ہوئے دل اور بہتے ہوئے آنسوؤں کے درمیان کھڑے ہوکر بھی نفرتوں کا کاروبار نہیں کیا بلکہ امید کو گلے لگایا اور آپ کو ایک ہی پیغام دیا کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے اور پاکستان کی عوام نے جمہوریت کا تحفہ دے کر میری ماں کے ناحق خون کا بدلہ لے لیا، آج ہم جمہوریت کا سائے تلے زندگی گزار رہےہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ آئیں آج آصف علی زرداری کا شکریہ ادا کریں جنہوں نے اپنی زندگی کے ساڑھے گیارہ سال جمہوریت کی خاطر جیل میں گزار دیئے۔ بے نظیر پر حملے کے وقت پاکستان ٹوٹنے کے موڑ پر کھڑا تھا لیکن آصف زرداری نے آگ اور خون کے درمیان کھڑے ہوکر ایک ہی آواز بلند کرکے پاکستان کی بقا کا نعرہ لگایا۔
بلاول نے کا کہنا تھا کہ پچھلے الیکشن میں ہم نے 100 سیٹوں کی خاطر بے نظیر بھٹو اور کارکنوں کی قربانی دی تھی لیکن اس بار اپنے کارکنوں کی زندگی بچانے کے لئے 100 سیٹیں قربان کردیں، یہ وہ الیکشن تھے جن میں صرف ان جماعتوں کو انتخابی مہم چلانے کی آزادی تھی جن کو طالبان کی شفقت حاصل تھی اور صرف انہیں ہی گھروں کو نلنے کی اجازت دی گئی۔ انہوں نے اسفندیارولی خان، الطاف حسین اور ہمیں مجبور کردیا گیا تھاکہ ویڈیولنک کے مہم چلائیں۔ یہ الیکشن شفاف نہیں تھے یہ جانتے ہوئے بھی ہم نے نتائج کو قبول کیا کیوں کہ ہم جمہوریت سے پیار کرتےہیں اور اس بات پر یقین رکھتےہیں کہ بدترین جمہوریت بہترین آمریت سے بہتر ہے۔
پیپلزپارٹی کے چیرمین کا کہنا تھاکہ اب پاکستان پر ان لوگوں کی حکومت ہے جنہیں اپنے وعدوں سے پھر جانے کی عادت ہے۔ اب یہ عالم ہے کہ صبح کا وعدہ شام اور شام کا وعدہ صبح ٹوٹتا ہے۔ یہ وہی لوگ ہیں جو کہتے تھے کہ اگر 6 مہینے میں بجلی نہ دی تو میرا نام بدل دینا۔ انہوں نے کہا کہ ہم تو ان کا نیا نام ہی سوچتے رہتےہیں لیکن اتنی دیر میں وہ خود بدل جاتے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اورعدلیہ کے چندعناصرنہیں چاہتے تھےکہ پیپلزپارٹی انتخابات میں کامیابی حاصل کرے، عام انتخابات میں بد ترین دھاندلی ہوئی اورپیپلز پارٹی کو پنجاب کی سرحد پر روک لیا گیا جب کہ سونامی کوبھی پنجاب میں جیتنے نہ دیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے ہر دور کے آمر سے ٹکر لی، ہمیں پتا ہے کہ جمہوریت کو کیسے خطرات ہیں اگر پاکستان کی حفاظت کرنا زہر کا پیالہ پینے کے مترادف ہے تو میں نے یہ پیالا اٹھا لیا ہے۔
بعد ازاں سابق صدر آصف علی زرداری نے مختصر خطاب میں کہا کہ پاکستان کے لئے ہر کام وزیراعظم نوازشریف تنہا نہیں کر سکتے،جمہوریت کے استحکام کے لئے حکومت کے ساتھ چلنے کو تیار ہیں اور پارلیمنٹ کے اندر اور باہر حکومت کو نجکاری سمیت دیگر کمزوریاں یاد دلاتے رہیں گے۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ ملکی 65 سالہ تاریخ میں ہمیشہ سیاسی قوتوں کو لڑایا گیا جبکہ کوئی بِلا رات و رات آکر دودھ پی جاتا رہا ہے، یہ کوئی مذاق نہیں کہ وزیراعظم کو ہتھکڑی لگا دی جائے، طاقت کا مظاہرہ کرنے والا بِلا اب جکڑا جاچکا ہے، بِلے کو انجام تک پہنچانے کے لئے حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔
سابق صدر مملکت نے مزید کہا کہ قوموں پر آزمائشیں آتی رہتی ہیں، سری لنکا میں 40 سال تک قوموں کو آپس میں لڑایا گیا اسی طرح پاکستان میں بھی قوموں کو لڑانے کی سازش ہو رہی ہے،طالبانائزیشن کے خاتمے کے لئے غربت کو ختم کرنا ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔