توقع ہے مجھ پر کرکٹ کے دروازے جلد کھل جائیں گے، دنیش کنیریا

زبیر نذیر خان  ہفتہ 12 دسمبر 2020
اپنے مستقبل کے حوالے سے بہت پرامید ہوں، توقع ہے کہ مشکل دور جلد ختم ہو جائے گا، سابق ٹیسٹ اسپنر (فوٹو: فائل)

اپنے مستقبل کے حوالے سے بہت پرامید ہوں، توقع ہے کہ مشکل دور جلد ختم ہو جائے گا، سابق ٹیسٹ اسپنر (فوٹو: فائل)

 کراچی: اسپاٹ فکسنگ میں تاحیات پابندی کی سزا پانے والے دنیش کنیریا نے کہا ہے کہ توقع ہے میرا مشکل دور جلد ختم ہوجائے گا اور پروفیشنل کرکٹ کے دروازے بھی مجھ پر کھل جائیں گے۔

اسپاٹ فکسنگ کے جرم میں تاحیات پابندی کے شکار پاکستان کے سابق ٹیسٹ اسپنر دنیش کنیریا نے قومی سینئرز کرکٹ ٹورنامنٹ میں عمدہ بولنگ کا مظاہرہ کرڈالا، 21 ویں نیشنل سینئرز کپ ( سدرن زون) میں ہفتہ کو نیا ناظم آباد اسٹیڈیم پر 39 سالہ لیگ بریک بولر نے ایس آئی گلوبل کی نمائندگی کرتے ہوئے فیکٹ ڈیٹ کے خلاف میچ میں 4 اوورز میں 25 رنز کے عوض 4 کھلاڑیوں کو میدان بدر کیا۔

یہ پڑھیں : دنیش کنیریا قومی کرکٹ میں واپسی کے لیے سندھ ہائیکورٹ پہنچ گئے

میچ کے بعد نمائندہ ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے دنیش کنیریا نے کہا کہ میں اپنی کارکردگی پر بہت خوش ہوں اور اس کا تسلسل برقرار رکھ کر مستقبل کے حوالے سے بہت پرامید ہوں، توقع ہے کہ میرا مشکل دور جلد ہی ختم ہو جائے گا اور پروفیشنل کرکٹ کے دروازے بھی مجھ پر کھل جائیں گے، ویٹرنز کرکٹ میں شرکت پابندی کے زمرے میں نہیں آتی۔

دنیش کنیریا کے ویٹرن کرکٹ کھیلنے سے پی سی بی کا کوئی تعلق نہیں، ترجمان

دریں اثنا پی سی بی ترجمان کا کہنا ہے کہ دنیش کنیریا کے ویٹرن کرکٹ کھیلنے سے پی سی بی کا کوئی تعلق نہیں، پاکستان ویٹرنز کرکٹ ایسوسی ایشن کا بورڈ سے الحاق نہیں، کنیریا پر پی سی بی سے منظور شدہ کرکٹ کھیلنے پر پابندی ہے جبکہ پی سی بی کے پینل میں شامل امپائرز غیر الحاق شدہ ایسوسی ایشن کے ایونٹ میں بھی فرائض انجام دے سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان کے دوسرے ہندو ٹیسٹ کرکٹر دنیش کنیریا نے 61 ٹیسٹ میچز میں 261 وکٹیں حاصل کرنے کے ساتھ 18 ون ڈے انٹر نیشنل میچز میں 15 کھلاڑیوں کو آوٹ کیا، 16 دسمبر 1980ء کو کراچی میں پیدا ہونے والے دنیش کنیریا کے خلاف ستمبر 2010ء میں انگلش کاؤنٹی اسیکس کے میچ میں بے قاعدگی سامنے آئی تھی تاہم پولیس نے ابتدائی تحقیقات کے بعد انہیں بری الزمہ قرار دے تھا۔

فروری 2012ء میں انگلینڈ کے کرکٹر میرون ویسٹ فیلڈ نے اسپاٹ فکسنگ کے مقدمہ میں دوران سماعت دنیش کنیریا کو مورد الزام ٹھہرایا تھا، جس کے بعد اسی سال جون میں انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ نے دنیش کنیریا پر تاحیات پابندی عائد کر دی تھی۔

جون 2013ء میں پابندی کے خلاف اپیل مسترد ہونے پر دنیش کنیریا نے اکتوبر 2018ء میں اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے معافی طلب کی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔