- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
سماجی مدد سے نفسیاتی اور دماغی امراض میں کمی ہوسکتی ہے
کوبیک: اگر اہلِ خانہ، دوست اور سماج مل کر بالغان کی مدد اور حوصلہ افزائی کریں تو اس سے دماغی ونفسیاتی امراض کی شرح کم ہوسکتی ہے۔
یہ تحقیق امریکی جرنل آف امریکن آف میڈیکل ایسوسی ایشن میں شائع ہوئی ہے۔ اس پرتحقیق کرنے والوں میں میری کلاؤڈے جیفری سرِ فہرست ہیں جو مِک گِل یونیورسٹی میں نفسیاتی کاؤنسلنگ اور اس سے وابستہ تعلیم کے ماہر ہیں۔ ان کی تحقیق بتاتی ہے کہ دوست اور اہلِ خانہ کا ساتھ رہے تو اول انسان نفسیاتی عوارض سے دور رہتا ہے جن میں ڈپریشن، گھبراہٹ، خودکشی کے خیالات اور خودکشی کی کوشش کرنا سرفہرست ہے۔ پھر دوست اور اہلِ خانہ ہی ان کیفیات کو دور کرنے میں غیرمعمولی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
اس کی دلچسپ بات یہ ہے کہ اگر مکمل صحت مند بالغ افراد کو ماضی میں بہت حوصلہ اور مدد ملتی رہی ہے تو اس کے اثرات بہت برس تک برقرار رہتے ہیں۔ دوسری جانب خاندان، دوست اور سماج کی تائید و مدد 18 سے 20 سال کے لڑکے اور لڑکیوں کی بہت مدد کرسکتے ہیں۔ عمر کے اس حصے میں نوجوان حساس ہوجاتے ہیں اور ڈپریشن کے شکار ہوسکتے ہیں۔ یہ سماجی حفاظت ڈپریشن اور یاسیت کے علاوہ دیگر کئی امراض سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔
اس تحقیق میں 1000 ایسے افراد شریک ہوئے جو 1997 س 1998 کے درمیان پیدا ہوئے تھے۔ ایک طویل سوالنامے کے ذریعے ان میں سماجی مدد اور اہلِ خانہ کے تعاون اور اشتراک کے بارے میں بھی پوچھا گیا۔ تحقیق سے معلوم ہوا کہ جو بچے والدین اور بہن بھائیوں سے قریب رہے ان میں ڈپریشن کا خدشہ 47 فیصد اور اینزائٹی کا خطرہ 22 فیصد تک کم دیکھا گیا۔ اسی طرح خودکشی کے خطرات میں 40 فیصد کمی دیکھی گئی ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔