پیدائشی جسمانی نشان میں مبتلا بچے کے والد نے بھی وہی نشان گُدوالیا

ویب ڈیسک  منگل 15 دسمبر 2020
کینیڈا میں ڈیرک سینیئر نے اپنے بیٹے کے پیدائشی نشان کے تحت خود اپنے جسم پر ٹیٹو سے اسی طرح کا نشان بنوایا ہے۔ فوٹو: کینیڈا گزٹ

کینیڈا میں ڈیرک سینیئر نے اپنے بیٹے کے پیدائشی نشان کے تحت خود اپنے جسم پر ٹیٹو سے اسی طرح کا نشان بنوایا ہے۔ فوٹو: کینیڈا گزٹ

البرٹا: باپ کا پیار لازوال ہوتا ہے اور اب کینیڈا میں ایک باپ نے اپنے پیدائشی جسمانی نشان سے احساسِ کمتری میں مبتلا اپنے 8 سالہ بیٹے کے احساس کو کم کرنے کے لیے خود ایک تکلیف دہ عمل سے گزرتے ہوئے اپنے دھڑ پر اس سے بھی گہرا ایک نشان ٹیٹو کے ذریعے بنوایا ہے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ آٹھ سالہ ڈیرک پُرو جونیئر اپنے جسم پر پیدائشی نشان کی وجہ سے پریشان تھے اور سوئمنگ پول میں بھی اپنی شرٹ اتارنے سے کتراتا تھا۔ اس احساس کو کم کرنے کے لئے اس کے والد ڈیرک پُرو سینیئرنے دھڑ کے اسی حصے پر ٹیٹو سے ڈیزائن بنوایا ہے جہاں بچے کے جسم پر قدرتی نشان موجود ہے۔

اس عمل سے ڈیرک سینیئر کو تکلیف دہ مرحلے سے گزرنا پڑا کیونکہ یہ کوئی ڈیزائن نہ تھا بلکہ جسم کو گدواکر اس کا رنگ تبدیل کرنے کا کٹھن کام تھا جس میں انہیں بہت درد بھی ہوا لیکن اپنے بیٹے کی خوشی کی وجہ سے انہوں نے یہ سب اطمینان سے برداشت کیا۔

لیکن ڈٰیرک سینیئر نے اپنے بچے سے یہ چھپائے رکھا اور ایک دن اپنے بیٹے کو سوئمنگ پول لے گئے اور وہاں جسم کی رنگت بدلوانے کا انکشاف کیا۔ اس موقع پر ڈیرک جونیئر ہکا بکا رہ گیا اور اس کے بعد اپنی خوشی کا اظہار بھی کیا۔

یہ خاندان کینیڈا کے شہر البرٹا کا رہائشی ہے جہاں والد نے اپنے بچے کو یہ احساس دلایا ہے کہ وہ اس کیفیت میں اکیلا نہیں بلکہ اس کے والد بھی اس کے ساتھ ہیں۔ تاہم ٹیٹو بنانے والے فنکار ٹونی گبرٹ نے بھی اعتراف کیا کہ جلد کی رنگت بدلوانے کا یہ عمل بہت تکلیف دہ تھا۔ اسے بنانے میں 30 گھنٹے لگے جو کئی مراحل میں 6 سے 8 ہفتے میں مکمل ہوئے۔

ڈٰیرک جونیئر نے بھی اعتراف کیا ہے کہ گویا وہ اپنے والد کا پرتو ہیں اور ایک طرح سے ان کا حصہ ہی ہیں۔ اس کے بعد باپ اور بیٹے نے شرٹ اتار کر پیراکی کی لیکن اس بار ڈیرک جونیئر خاصے پراعتماد تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔