کراچی کے دونوں تعلیمی بورڈز میں نئے چیئرمینز کی تقرری کی منظوری

صفدر رضوی  منگل 15 دسمبر 2020
سکھر تعلیمی بورڈ کے لیے نامزد امیدوار آرٹس اینڈ ڈیزائن یونیورسٹی کے وائس چانسلر مقرر کردیے گئے . فوٹو : فائل

سکھر تعلیمی بورڈ کے لیے نامزد امیدوار آرٹس اینڈ ڈیزائن یونیورسٹی کے وائس چانسلر مقرر کردیے گئے . فوٹو : فائل

 کراچی: وزیر اعلی سندھ نے کراچی کے دونوں تعلیمی بورڈز میں نئے چیئرمینز کی تقرری کی منظوری دے دی۔

حکومت سندھ نے انٹیلیجنس اداروں کی تصدیق کی بنیاد پر کراچی کے دو تعلیمی بورڈز ثانوی تعلیمی بورڈ اور اعلی ثانوی تعلیمی بورڈ میں چیئرمین کے عہدوں 2 ماہرین تعلیم کی تقرری کی منظوری دے دی ہے جبکہ سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن اور لاڑکانہ تعلیمی بورڈ میں چیئرمینز کے عہدوں پر تقرری کا عمل ایک انٹیلیجنس ادارے کی رپورٹ پر روک دیا گیا۔

مزید براں سکھر تعلیمی بورڈ کے لیے مجوزہ ماہر تعلیم بھائی خان شر کو شہید اللہ بخش سومرو یونیورسٹی آرٹس ، ڈیزائن اینڈ ہیریٹیج جامشورو کا وائس چانسلر مقرر کیے جانے کے بعد وہاں بھی چیئرمین بورڈ کی تقرری نہیں ہو پائی ہے وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے ایک روز قبل اس سلسلے میں محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کے سیکریٹری علم الدین بلو کی جانب سے بھجوائی گئی سمری کی منظوری دے دی ہے جس کے مطابق منگل یا بدھ کو میٹرک بورڈ کراچی کے لیے محکمہ تعلیم کے سابق ایڈیشنل سیکریٹری اور لاء یونیورسٹی کے سابق رجسٹرار شرف شاہ جبکہ انٹر بورڈ کراچی کے لیے میٹرک بورڈ کراچی کے موجودہ چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین کا بطور چیئرمین تقرری کا نوٹیفیکیشن جاری کیے جانے کا امکان ہے۔

یاد رہے کہ سندھ کے پانچ تعلیمی بورڈز میں چیئرمین بورڈزکی تقرری کا معاملہ گزشتہ سال اکتوبر سے تاخیر کا شکار تھا پہلے کئی ماہ اشتہار جاری کرنے میں لگ گئے، پھر اسکروٹنی اور انٹرویو کے عمل کے بعد سرچ کمیٹی نے جو سمری حکومت سندھ کو بھجوائی اسے وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈ نثار کھوڑو نے روکے رکھا جس کے بعد سمری آگے بڑھی تو اسے چیف سیکریٹری کی جانب سے انٹیلیجنس اداروں کی تصدیق سے مشروط کردیا گیا اورتین میں سے دو اداروں کی رپورٹس موصول ہونے کے بعد ہوم ڈپارٹمنٹ نے بھی اسے کم از کم دو ماہ تک روکے رکھا۔

بعد ازاں ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ بورڈز و جامعات علم الدین بلو نے اس معاملے کو آگے بڑھایا تین میں سے دو انٹیلیجنس اداروں کی تصدیق موصول ہونے پر سمری وزیراعلی سندھ کو بھیج دی جس میں وزیر اعلی سندھ سے سفارش کی گئی کہ یا تو مزید ایک انٹیلیجنس ادارے کی رپورٹ کا انتظار کیا جائے یا پھر دو اداروں کی موصولہ رپورٹ پر کراچی میں میٹرک اور انٹر بورڈ میں تقرریاں کردی جائیں اس سمری کے مطابق ایک انٹیلیجنس ادارے نے لاڑکانہ بورڈ کے لیے مجوزہ ماہر تعلیم نسیم احمد میمن اور سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن کے لیے جامعہ کراچی کے ریٹائرڈ پروفیسر ڈاکٹر ارشد اعظمی کے ناموں کی کلیئرنس نہیں دی تھی جس کی بنیاد پر آن دونوں کی تقرری روک دی گئی۔

واضح رہے کہ محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز نے رواں سال کے وسط میں محکمہ داخلہ کے توسط سے مختلف چیئرمین بورڈز کے کردار کی تصدیق آئی بی، آئی ایس آئی اور اسپیشل برانچ سندھ پولیس سے کرانے کی سفارش کی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔